ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں اڑھائی ارب روپے کی لاگت سے ڈیڑھ سو بیڈز پر مشتمل کڈنی سنٹر بنایا گیا ہے لیکن چار سال گزرنے کے باوجود کڈنی سنٹر میں تاحال گردوں کی پیوندکاری کا سلسلہ شروع نہیں کیا گیا۔
کڈنی سنٹر ملتان میں روزانہ ڈیڑھ سو مریضوں کے ڈائیلسز کیے جاتے ہیں لیکن تین مرتبہ ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود ہسپتال میں گردوں کی پیوندکاری کا سلسلہ شروع نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے جنوبی پنجاب کے مریضوں کیلیے کڈنی ٹرانسپلانٹ کرانا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔ مریضوں کی بڑی تعداد زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہونے پر لواحقین بھی پریشان ہیں۔
کڈنی سنٹر کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ہسپتال کو مشینری، فنڈز اور ڈاکٹروں کی کمی کا مسئلہ درپیش نہیں تاہم صرف ہوٹا کی اجازت درکار ہے جس کیلئے جلد ہی ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کو درخواست دے دیں گے۔
گردوں کی پیوندکاری کیلئے برطانیہ میں مقیم نامور پاکستانی ڈاکٹرز کڈنی سنٹر کے ڈاکٹروں کی کیپسٹی بلڈنگ کیلئے تیار ہیں جن سے ہسپتا ل انتظامیہ کسی حد تک رابطے میں ہے۔