لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو گئی ہے جسے متعدد بار شیئر بھی کیا گیا ہے اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پشاور کی بی آر ٹی بس ہے جو گھڑے میں گھری ہوئی ہے، یہ تصویر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک تصویر فیس اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ہزاروں مرتبہ شیئر کی گئی ہے، تصویر کے اوپر لکھا ہوا ہے کہ یہ کچھ تازہ تصاویریں ہیں، پشاور بی آر ٹی بس کی ہے۔ یہ تصویر فیس بک پر 17 اگست 2020ء کو اپ لوڈ کی گئی جسے 24 ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ تصویر میں نظر آنے والی بس پشاور کی بی آر ٹی بس ہے، ہر کوئی اس پر خاموش ہے جبکہ سوشل میڈیا پر اس آوازیں بلند کی جا رہی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق یہ تصویر پشاور میں بی آر ٹی بس کے افتتاح کے چار دن بعد پوسٹ کی گئی، 13 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں بی آر ٹی بس کا افتتاح کیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق ہماری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ تصویر جعلی ہے، کیونکہ جس تصویر کو بنیاد بنا کر کہا جا رہا ہے کہ یہ تصویر پشاور کی ہے دراصل یہ ملتان کی ہے، یہ تصویر پاکستان کے مقامی انگریزی اخبارات میں بھی 13 مئی 2018ء شائع ہوئی تھی، ملتان میں ایک حادثہ کے دوران بس گھڑے میں گر گئی تھی۔ پشاور سے ملتان کا سفر 550 کلو میٹر دور ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ملتان میں جس وقت پیش آیا تھا اس سے چند روز قبل میٹرو بس کا افتتاح کیا گیا تھا۔یہاں یہ بھی واضح کرتے چلیں کہ پنجاب میں چلنے والی بسوں کا رنگ لال ہے جبکہ پشاور میں چلنے والی بی آر ٹی بس کا رنگ گرین ہے۔