لاہور: (سپیشل فیچر) آسٹریلوی ماہرین نے اپنی ایک حالیہ طبی تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ زیادہ چکنائی والے کھانے، جنک فوڈز اور میٹھی اشیا حافظے کو کمزور کر دیتی ہیں۔
آسٹریلیا میں چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ چکنائی اور میٹھی چیزیں کھانے کے بعد چوہوں کا نہ صرف وزن بڑھ گیا بلکہ ان کی یادداشت بھی کمزور ہونے لگی۔
ایک ہفتے کے اندر اندر چوہوں کا حافظہ کمزور ہونے لگا۔ نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی کی محقق مارگریٹ مورس نے کہا کہ یہ دیکھ کر ہم حیران ہوئے ہیں کہ میٹھی اور چکنائی والی چیزیں کتنی تیزی سے اثر کرتی ہیں۔
اس تحقیق کے لیے چوہوں کو دفتر یا کالج کی کینٹین میں ملنے والے کیک، بسکٹ اور روغنی کھانے کھلائے گئے۔ انہیں چینی والے مشروبات بھی پلائے گئے، اور پانچ گنا زیادہ کیلوریز دی گئیں۔چوہوں کا وزن بعد میں بڑھنا شروع ہوا، پہلے ان کے دماغوں پراثر ہوا۔
مارگریٹ مورس کا کہنا ہے کہ یہ خوراک انسانوں پر بھی اسی طرح اثر انداز ہو سکتی ہے۔ ہر جگہ ملنے کی وجہ سے یہ سستے اور روغنی کھانے بہت سے لوگ کھا رہے ہیں۔
ریسرچ کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ چوہوں کے دماغ کے ہیپو کیمپس‘ نامی حصے میں سوزش ہو گئی۔ یہ حصہ سمجھداری اور یادداشت کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
مورس نے بتایا کہ ہم فی الحال یہ ثابت نہیں کر سکتے کہ ایسا کس طرح ہو رہا ہے لیکن ہیپو کیمپس نامی دماغی حصے میں جتنی سوزش ہوگی، یادداشت اتنی ہی کمزور ہوتی رہے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس بات کو سمجھنے میں وقت لگے گا کہ آیا ہیپو کیمپس نامی دماغی حصے کا علاج کر نے سے یادداشت واپس لائی جا سکتی ہے یا نہیں؟
مارگریٹ مورس کے مطابق نامناسب خوراک یادداشت کے لیے نقصان دہ ہے۔آپ اگلی بار جنک فوڈز یاچکنائی سے بھرپور کھانے کھاتے وقت یہ ضرور سوچیں کہ وزن تو کم کیا جا سکتا ہے لیکن کمزور یادداشت کا کوئی علاج نہیں ہے۔
اس طرح کی تحقیق برطانیہ میں بھی انسانوں پر کی گئی تھی۔ اس وقت یہ نتائج سامنے آئے تھے کہ پانچ دن مسلسل جنک فوڈ کھانے کے بعد لوگوں میں کسی بات کا رد عمل دینے کا وقت بڑھنے لگتا ہے۔