فیصل آباد: (دنیا نیوز) کورونا کے مریضوں کو سانس لینے میں دشواری کے باعث دل کی دھڑکن بار بار چیک کی جاتی ہے، مانگ میں اضافے کی وجہ سے منافع خوروں نے پلس آکسی میٹرمارکیٹ سے غائب کر دیا ہے، کمیابی کے باعث میڈیکل اسٹور مالکان کئی گناہ اضافی قیمت پر پلس آکسی میٹر فروخت کر رہے ہیں۔
ایک طرف سسکتی بلکتی زندگی ہے تو دوسری جانب منافع خوروں کی ہوس زر، چند روپے کمانے کے چکر میں جہاں دوائیں بلیک کی جا رہی ہیں وہیں پلس آکسی میٹر بھی نایاب ہو گیا۔
کورونا مریضوں کو پھیپھڑے متاثر ہونے کی وجہ سے سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فیصل آباد میں دل کی دھڑکن چیک کرنے والا آلہ پلس آکسی میٹر نایاب ہو چکا ہے۔ 2500 سے 3000 میں ملنے والا آلہ 15 سے 20 ہزار روپے تک بلیک میں فروخت کیا جا رہا ہے۔
کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال کی اشیاء مارکیٹ میں بلیک میں فروخت ہو رہی ہیں۔ میڈیکل اسٹور مالکان کہتے ہیں پلس آکسی میٹر کی مانگ میں اضافہ ہو چکا ہے۔ میڈیکل اسٹور مالکان کو بھی آلہ بلیک میں مل رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر فیصل آباد پلس آکسی میٹر کی بلیک میں فروخت کا اعتراف کر رہے ہیں تاہم انکا کہنا ہے میڈیکل کی اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنا انکے دائرہ اختیار میں نہیں۔
شہر کے ہسپتال کورونا کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔ 100 سے زائد کورونا مریض جاں بحق ہوچکے جبکہ محکمہ صحت کے مطابق 20 سے زائد مریضوں کی حالت انتہائی نازک ہے۔