کراچی :(دنیا نیوز) لیجنڈ مصنف، ڈراما ساز اور مزاح نگار انور مقصود نے پاک نیوی کی جانب سے انہیں ’اٹھائے‘ جانے کی خبروں کی تردید کرتے کہا ہے کہ میں 60 سال سے لکھ اور پڑھ رہا ہوں لیکن کبھی شہیدوں کے ساتھ مذاق نہیں کیا، میری بات سے کسی کو دکھ ہوا تو معافی کا طلب گار ہوں۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر انتظام ہونے والی سترہویں اردو کانفرنس کے اختتامی روز خطاب کرتے ہوئے انور مقصود نے خود کو نیوی کی جانب سے اٹھائے جانے کی خبروں پر وضاحت کی۔
انور مقصود نے بتایا کہ دو روز سے ان کے گھر نہ صرف ملک بھر بلکہ بیرون ممالک سے بھی فون آ رہے ہیں جب کہ سوشل میڈیا بھی ایسی خبروں سے بھرا پڑا ہوا ہے کہ انور مقصود کو نیوی والوں نے اٹھا لیا۔
مصنف کا کہنا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں نیوی والوں کے لیے کچھ کہا تھا لیکن وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے 60 سال میں کبھی بھی شہیدوں سے متعلق کوئی مذاق نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ شہیدوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہی آج تک زندہ ہیں، انہوں نے ان کے لیے ہی قربانیاں دیں اور وہ آج تک اسی لیے لکھنے کے قابل ہیں کہ شہیدوں نے ان کے لیے قربانیاں دیں، مصنف نے وضاحت کی کہ وہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ وہ شہیدوں کا مذاق اڑائیں یا ان سے متعلق کوئی بات کہیں، ساتھ ہی انور مقصود نے عہد کیا کہ وہ آج تک زندہ لوگوں کے بارے میں بات کرتے آ رہے تھے لیکن آج کے بعد وہ ان پر بھی بات نہیں کریں گے۔
مصنف و ڈراما ساز کا کہنا تھا کہ نیوی والے بھی ان کے دوست ہیں اور وہ جو مذاق دوسرے دوستوں کے ساتھ کرتے ہیں، ان کے ساتھ بھی ایسا ہی مذاق کردیا کرتے ہیں لیکن اب وہ ایسا نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ شہیدوں سے متعلق مذاق کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، کیوں کہ ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہی یہ ملک ہے۔