لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جسے دس لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا ہے، ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فقیر سندھی بول رہا ہے، جو غیر قانونی طور پر کراچی سے بنکاک کی فلائٹ پر سوار ہوا ہے۔ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ کیونکہ ویڈیو میں شخص فارسی بول رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک ویڈیو 19 جون 2018ء کو شیئر کی گئی، یہ ویڈیو 8 سکینڈ کی ہے، جسے اب تک دس لاکھ سے زائد مرتبہ لوگوں نے دیکھا ہے اور 29 ہزار سے زائد لوگوں نے اسے شیئر کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق شیئر کی گئی ویڈیو پر کیپشن لکھا ہوا ہے، پاکستان میں یہ ایک طرح کا واقعہ ہے، کراچی میں ایک فقیر ہوائی جہاز پر سوار ہے اور سندھی زبان میں بات کر رہا ہے، ہوائی جہاز کا عملہ اسے سمجھانے کی کوشش کر رہا ہے، اس نے بہت سارے سکیورٹی پوائنٹس کو کراس کیا اور جہاز پر سوار ہوا ہے، جو ظاہر کرتی ہے سکیورٹی والے بالکل ناکام ہو چکے ہیں، یہ فلائٹ ٹی جے 507 گزشتہ روز کراچی سے بنکاک روانہ ہوئی ہے۔
ذرائع کے حوالے سے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ فقیر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر داخل ہوا اور سکیورٹی اہلکاروں کو چکمہ دیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی تاحال اس پر خاموش ہے۔
اے ایف پی کے مطابق فیس بک پر اپ لوڈ ہونے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے اسے شیئر کیا، ہماری تحقیق میں پتہ چلا کہ یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔
How this Bhikari (Beggar) managed to get on this @qatarairways International Flight ️.. #Shocking #Funny Should be investigated!! pic.twitter.com/tfA7ryIytE
— Faisal Iqbalفیصل اقبال (@FaisalIqbalCric) June 18, 2018
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو کو گوگل کی مدد سے جانچنے کی کوشش کی تھی تو پہ چلا یہ ویڈیو قطر ایئر ویز کی ہے جس کی فلائٹ قطر سے ایران جا رہی ہے، اس کی خبر پاکستانی نیوز ویب سائٹ پر بھی لگی تھی۔
اے ایف پی کے مطابق یہ ویڈیو 24 سکینڈ کی ہے، قطر کے شہر دوحہ سے چلنے والی فلائٹ ایران کے شہر شیراز گئی تھی، اس کا ثبوت نیچے ایک سکرین شاٹ میں دکھایا گیا ہے۔
19 جون 2018ء کو پاکستانی حکومت کے سینئر اہلکار اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے سابق ترجمان دانیال غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اس ویڈیو کو مسترد کرتے ہوئے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔ یہ پاکستان کی نہیں ہے بلکہ دوحہ سے ایرانی شہر شیراز جا رہی ہے، یہ فقیر ایرانی ہے اور فارسی میں بات کر رہا ہے، یہ بزرگ شخص کو بغیر کسی رقم کے ملک بدر کیا گیا ہے، لہٰذا وہ جہاز میں مسافروں سے مدد کرنے کے لیے کہہ رہا ہے۔