اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت کی طرف سے عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی فی لٹر قیمت میں تین روپے پچاس پیسے کمی کی تجویز زیر غور ہے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں پانچ روپے فی لٹر تک کمی کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق لائٹ ڈیزل کی قیمت دو روپے فی لٹر کم کرنے کی سفارش کی گئی، مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے فی لٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق تجاویز موجودہ سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی کے مطابق تیار کی گئیں۔ سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی کی شرح میں ردو بدل سے قیمتیں میں مزید تبدیلی ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد کرے گی، نئی قیمتوں پر عملدرآمد یکم ستمبر سے ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزارت خزانہ کے جاری اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے مالی سال 2021 کے دوران پٹرولیم مصنوعات سے 425 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا جبکہ حکومت نے گذشتہ مالی سال پٹرولیم مصںوعات پر ٹیکس وصولی کا ہدف 450 ارب روپے رکھا تھا۔
مالی سال 2020 میں پٹرولیم مصنوعات سے 295 ارب روپے جبکہ مالی سال 2019 میں 206 ارب روپے کا ٹیکس وصول ہوا تھا۔ دوسری جانب حکومت نے رواں مالی سال پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس وصولی کا ہدف 600 ارب روپے رکھا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس وصولی کا ہدف بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ رواں مالی سال پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے پٹرول و ڈیزل کی قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔