اسلام آباد: (دنیا نیوز) نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ ایسے میں غریب کی پریشانی مزید بڑھ گئی۔ پہلے ہی گھر کا چولہا جلنا مشکل تھا، اب حالات مزید ابتر ہو جائیں گے۔ سوچوں میں گم غریب کی تو نیند ہی اڑ گئی۔
بجٹ سے مہنگائی کا طوفان آئے گا یا غریب کے ارمان پورے ہوں گے، شہریوں کو حکومت سے اچھے کی امید نہیں۔ جمع تفریق شروع ہو گئی بل کیسے ادا ہوں گے گھر کا چولہا کس طرح جلے گا۔ گہری سوچ میں ڈوبی ہوئی اسلام آباد کی نازیہ نے کہا کہ اسے گھر کے حساب کتاب کیساتھ ساتھ بچوں کی خوراک، دوائیوں اور پڑھائی لکھائی کے اخراجات بھی پورے کرنے ہیں۔ پھل فروٹ بچوں کی ضروت تو ہے لیکن قیمتیں پوچھ کر صرف دل ہی جلے۔ بچوں کی تو کئی حسرتیں ہیں لیکن پوری کیسے ہوں۔
یہ سوچ صرف نازیہ کی نہیں جوں جوں بجٹ آنے کا وقت قریب آتا ہے، ملک کا ہر غریب شخص قلیل تنخواہ اور ڈھیروں خرچوں کی ادھیڑ بن میں لگ جاتا ہے۔