کراچی: (دنیا نیوز) رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 11 سال کی بلند ترین سطح 5 اعشاریہ 79 فیصد پر پہنچ گئی۔ حکومت جمعرات کو اکنامک سروے برائے 18-2017 جاری کرے گی۔
معاشی ترقی کا ڈنکا بجانے والی موجودہ حکومت اپنا آخری بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے جاری رہی ہے، بجٹ سے قبل حکومت اکنامک سروے جمعرات کو پیش کررہی ہے۔ اب تک کے حاصل ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق مالی سال 18-2017 میں معاشی ترقی کی شرح گیارہ سال کی بلند ترین سطح 5 اعشاریہ 79 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت کا دعوی ہے کہ رواں مالی سال فی کس آمدن 1 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
موجودہ حکومت نے 18-2017 کو کسان دوست بجٹ قرار دیا تھا۔ جس کا منہ بولتا ثبوت زرعی ترقی ہے، جو کہ 3 اعشاریہ 8 فیصد رہی۔ دوسری جانب صنعتی ترقی کی شرح کے لیے رکھا گیا ہدف حاصل نہ ہوسکا، نو ماہ کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا مگر برآمدات میں صرف 13 فیصد کا اضافہ ہی ریکارڈ کیا گیا اور نو ماہ میں تجارتی خسارہ 27 ارب 26 کروڑ ڈلر تک پہنچ گیا۔ براہ راست سرمایا کاری صرف 2 ارب 9 کروڑ ڈالر تک محدود رہی۔