اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا دنیا نیوز سے بات چیت میں کہنا تھا کہ ڈالر کو سبسڈی نہیں دے سکتے۔ ڈالر سستا کرنے سے امپورٹڈ مصنوعات سستی ہوئیں۔ امپورٹڈ مصنوعات کی وجہ سے مقامی صنعت کو نقصان ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی شیمپو اور مقامی میک اپ کا سامان فروخت کرنے میں مشکل ہو رہی ہے۔ ڈالر سستا کرنے سے امپورٹڈ اور پرتعیش گاڑیوں کی فروخت بڑھ رہی ہے۔ امپورٹڈ گاڑیوں کی فروخت سے مقامی صنعت کو نقصان ہو سکتا ہے۔ مشیرِ خزانہ نے کہا کہ ڈالر مہنگا کرنے سے برآمدات میں 24 فی صد اضافہ ہوا۔ ماضی میں اسحاق ڈار کی پالیسیز سر آنکھوں پر لیکن اب غیر ضروری درآمدات میں کمی کرنا انتہائی ضروری ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈالر مہنگا کرنے سے برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو گا جو 2 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی تک چار فیصد سے کم ہے۔
پی ایس ڈی پی کو این ای سی پاس نہیں کرتی۔ صوبائی حکومتوں سے مشورے کے بعد پالیسیاں بنائی جاتی ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں کوئی بڑا منصوبہ نہیں لا رہے۔ بجٹ لانے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا تھا۔ صوبائی حکومتوں کو بھی بجٹ لانے کا کہا۔ وزرائے اعلیٰ کا واک آؤٹ سیاست تھی۔