دوحہ : (ویب ڈیسک ) امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کی جانب سے غزہ میں آٹھ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 28 روز کی جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کی گئی ہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق انگریزی ویب سائٹ نے اسرائیلی ذمے داران کو رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر بیل بیرنز نے اتوار کے روز اپنے اسرائیلی اور قطری ہم منصب کے ساتھ غزہ اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک نئے فارمولے پر بات چیت کی۔
اس فارمولے کے تحت تجویز پیش کی گئی ہے کہ 28 روز کی مدت کے لیے جنگ بندی عمل میں لائی جائے، اس کے ساتھ حماس تنظیم 8 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے اور اس کے مقابل اسرائیل درجنوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے، تاہم اس فارمولے میں حماس کا مرکزی مطالبہ شامل نہیں جو کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل کا مکمل انخلا اور جنگ کا خاتمہ ہے۔
ایک اسرائیلی ذمے دار نے واضح کیا ہے کہ "اگر فریقین میں سے کسی نے بھی اپنے موقف میں لچک پیدا نہ کی تو کسی بھی معاہدے تک نہیں پہنچا جا سکے گا"۔
معلوم رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کل اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ جنگ کے خاتمے پر نہیں بلکہ صرف جزوی سمجھوتے پر آمادہ ہوں گے۔
امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر بیل بیرنز نے اتوار کو دوحہ میں قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن آل ثانی اور موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا سے ملاقات کی تھی۔
توقع ہے کہ قطری اور مصری وساطت کار آئندہ دنوں کے دوران میں حماس کے ذمے داران کے ساتھ ملاقات کریں گے تا کہ نیا پلان زیر بحث آ سکے۔ اگرچہ کئی مبصرین کے مطابق اس حوالے سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ تقریبا 50 اسرائیلی قیدی (100 میں سے) ابھی تک غزہ کی پٹی میں یرغمال ہیں، ان افراد کو حماس نے سات اکتوبر 2023 کو غلافِ غزہ میں واقع اسرائیلی یہودی بستیوں اور فوجی اڈوں پر اچانک حملے میں قیدی بنا لیا تھا۔