برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی نے اسرائیل کو 100 ملین ڈالر کا اسلحہ برآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
جرمنی کی وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس نے پچھلے اگست سے لے کر اب تک 101.61 ملین ڈالر کا فوجی ساز و سامان اسرائیل کو بھیجنے کی منظوری دی ہے، یہ بات پارلیمان کو ایک سوال کے جواب میں بتائی گئی، سوال بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمان نے پوچھا تھا۔
جرمنی کی طرف سے فوجی سامان کی نئی منظوری اس حوالے سے اہم ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اسلحے کی اس برآمد کا گراف نیچے آگیا ہے۔
یورپین سنٹر فار کنسٹیٹیوشنل اینڈ ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ اس نے فرنک فرڈ کی ایڈمنسٹریٹیو کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جو غزہ کے شہریوں کی طرف سے ہے، اس درخواست میں اپیل کی گئی ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کی سپلائی روکی جائے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرمنی کے بھیجے گئے ہتھیار غزہ کے شہریوں کو قتل کرنے کے لئے استعمال ہو رہے ہیں، درخواست دائر کرنے والا غزہ کا رہائشی ہے جس کی اہلیہ اور بیٹی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہو چکے ہیں۔