نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے نمائندے عبدالعزیز الواصل نے تنازع کے پھیلاؤ سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں انہوں نے غزہ کے حوالے سے دوہرے معیار پر مملکت کے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
انہوں نے شہریوں کو نشانہ بنانے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے بین الاقوامی جواز کی قراردادوں کے اندر امن عمل کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے حالیہ دنوں میں سختی کے ساتھ امریکا کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے زمینی آپریشن سے مشرق وسطیٰ میں تباہ کن صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی حکام نے سینئر امریکی عہدیداروں کو مختلف اوقات میں ہونے والی بات چیت کے دوران بتا دیا ہے کہ ایسا اقدام خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
یاد رہے سعودی عرب اور 9 دیگر عرب ممالک نے فلسطینی کاز کو ختم کرنے اور غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کا اقدام مسترد کردیا ہے، ان دس ملکوں نے کہا ہے کہ اپنے دفاع کا حق قانون کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کرنے کا جواز نہیں بنتا۔
یہ موقف 21 اکتوبر کو قاہرہ میں منعقدہ "قاہرہ امن سربراہی اجلاس" کے بعد مشترکہ بیان میں پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 7 ہزار سے متجاوز ہوگئی ہے جبکہ بچوں اور خواتین سمیت اب تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔