کیف : ( ویب ڈیسک ) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کے بندرگاہی ڈھانچے پر حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو خوراک کی منڈیوں، قیمتوں اور رسد میں بحران کے ساتھ ایک عالمی تباہی پیدا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی نے اپنے حالیہ خطاب میں کہا ہے کہ روسی ریاست کے لیے یہ صرف ہماری آزادی اور ہمارے ملک کے خلاف جنگ نہیں ہے، ماسکو اپنے پاگل پن میں ایک عالمی تباہی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ ماسکو کو خوراک کی عالمی منڈیوں کے گرنے ،قیمتوں کے بحران اور سپلائی میں رکاوٹ کی ضرورت ہے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس موسم خزاں میں یوکرین کا امن سربراہی اجلاس ہو سکتا ہے اور سعودی عرب میں اس ہفتے ہونے والی بات چیت اس مقصد کی جانب ایک قدم ہے۔
انہوں نے سفارت کاروں کو بتایا کہ 5 اور 6 اگست کو جدہ میں منعقدہ اجلاس میں تقریباً 40 ممالک کی نمائندگی کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق زیلنسکی اور ان کی ٹیم اتحادیوں کے ساتھ مل کر امن سربراہی اجلاس کے لیے وسیع حمایت حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جو تقریباً 18 ماہ قبل روس کے حملے سے شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک تصفیہ کے لیے اصولوں کی توثیق کرے گی۔
امن کے لیے زیلنسکی کا وژن یوکرین کی علاقائی سالمیت کی مکمل بحالی اور روسی فوجیوں کے مکمل انخلاء، خوراک اور توانائی کی حفاظت، جوہری تحفظ، تمام قیدیوں کی رہائی اور دیگر نکات کا مطالبہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سربراہی اجلاس کے لیے ابھی تک کسی مقام پر اتفاق نہیں ہوا ہے تاہم یوکرین اور مغربی حکام نے کہا ہے کہ سربراہی اجلاس میں روس شامل نہیں ہوگا۔