کیف : ( ویب ڈیسک ) یوکرین نے ایک ڈرون حملے سے روسی ریجن کریمیا میں گولہ بارود کے ایک ڈپو کو اڑا دیا۔
رپورٹس کے مطابق ماسکو سے کھوئے ہوئے علاقوں کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے شروع کی گئی جوابی کارروائی میں کیف نے تیزی سے واضح کر دیا ہے کہ اس کا مقصد کریمیا کو بھی واپس لینا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی کا سکیورٹی فورم سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ ہمارا مقصد کریمیا کی بھی واپسی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زیلنسکی کے بیان کے 24 گھنٹے کے بعد کریمیا کے سربراہ نے کہا کہ دشمن نے ڈرون حملے میں گولہ بارود کے ڈپو کو اڑا دیا ہے اور زون کے پانچ کلومیٹر کے اندر رہنے والے لوگوں کو باہر نکلنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ ٹرینوں کی آمدو رفت بھی روک دی گئی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی اور دعویٰ کیا کہ حملے میں بہت کم نقصان ہوا ہے۔
ماسکو نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ کیف نے روس کے ایک سرحدی گاؤں پر کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کیا ہے اور ایک حملے میں فرنٹ لائن کے قریب روسی صحافی کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ اس حملے میں تین صحافی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے ، صحافی کی موت کی ذمہ داری بھی ان لوگوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی صحافی کے خلاف وحشیانہ انتقامی کارروائی کے ذمہ داروں کو سزا بھگتنی پڑے گی۔