سری لنکا میں بدترین معاشی بحران، وزیراعظم مہندا راجا پاکسے مستعفی

Published On 09 May,2022 05:35 pm

کولمبو: (ویب ڈیسک)سری لنکا میں جاری بدترین معاشی بحران اور ایمرجنسی کے درمیان وزیر اعظم مہندا راجاپاکسے مستعفی ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سری لنکن حکومت کے حکام نے وزیراعظم کی جانب سے استعفیٰ پیش کرنے تصدیق کی۔ حکام کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اپنا استعفیٰ صدر کو بھجوادیا ہے۔

دوسری جانب سری لنکن صدر گوٹابایا راجاپکسے کےحامیوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، کولمبو میں ہونے والی جھڑپوں میں حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ سمیت دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 139 ہوگئی۔

اُدھر کولمبو میں جھڑپوں کے بعد غیرمعینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ صدر راجاپاکسے کے حامیوں نے صدارتی دفتر کے سامنے دھرنا دینے والے مظاہرین پر ڈنڈوں سے حملہ کیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق کھانے پینے کی اشیا، ایندھن اور دیگر اشیائے ضرورت کی شدید قلت سمیت ریکارڈ مہنگائی اور بجلی کی بندش نے 1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد ملک کی سب سے زیادہ تکلیف دہ بدحالی میں بڑے پیمانے پر مشکلات پیدا کر دی ہیں۔

منگل کو نئے وزیر خزانہ نے عہدہ سنبھالنے کے صرف ایک دن بعد مستعفی ہونے کے اعلان کر دیا تھا۔ عوامی ہجوم نے ہفتے کے آخر سے کئی حکومتی شخصیات کے گھروں پر دھاوا بولنے کی کوشش کی جب کہ ملک میں زیادہ بڑے مظاہرے کیے گئے۔


خیال رہے کہ صدر راجاپاکسے کے دفتر کے سامنے مظاہرین 9 اپریل سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں، وہ سری لنکن صدر سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ صدر گوٹابایا راجاپاکسے وزیراعظم مہندا راجاپاکسے کے چھوٹے بھائی ہیں۔