بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین نے ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کے بحران میں مبتلا بھارت کو مدد کی پیشکش ہے۔
بھارت میں چین کے سفیر سن ویڈانگ نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ وزیراعظم نریندرا مودی کو پیغام میں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
Chinese President #XiJinping sends a message of sympathy to Indian Prime Minister Narendra Modi @narendramodi today.
— Sun Weidong (@China_Amb_India) April 30, 2021
President Xi says, "I am very concerned about the recent situation of COVID-19 pandemic in India. On behalf of the Chinese Government and people, as well as in my own name, I would like to express sincere sympathies to the Indian Government and people."
— Sun Weidong (@China_Amb_India) April 30, 2021
"Humanity is a community with a shared future. Only through solidarity and cooperation can countries around the world ultimately defeat the pandemic."
— Sun Weidong (@China_Amb_India) April 30, 2021
"The Chinese side stands ready to strengthen cooperation with the Indian side in fighting the pandemic and provide support and help in this regard. I believe that under the leadership of the Indian Government, the Indian people will surely prevail over the pandemic."
— Sun Weidong (@China_Amb_India) April 30, 2021
پیغام کے مطابق چینی صدر کا کہنا ہے کہ کورونا کو دنیا استحکام اور تعاون کی بدولت ہی شکست دے سکتی ہے۔ چین وبا سے لڑنے کے لیے انڈیا سےتعاون مستحکم کرنے کے لیے، سپورٹ اورمدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ مجھے یقین ہے کہبھارتی حکومت کی لیڈر شپ میں بھارتی عوام کورونا پر یقیناً قابو پا لے گی۔
شی جنگ پنگ کا کہنا تھا کہ انسانیت ایک کمیونٹی ہے جس کا مستقبل مشترکہ ہے، تمام ممالک مل کر اس وباء کو شکست دے سکتے ہیں۔ چینی حکومت بھارت کی تمام مدد کرنے کے لیے تیار ہے،
مزید برآں جاپان نے بھی کہا ہے کہ وہ انڈیا کو آکسیجن جنیریٹرز اور وینٹیلیٹر فراہم کرے گا۔
Japan stands with India in her greatest time of need. We have decide to proceed with the procedure to provide 300 oxygen generators & 300 ventilators.
— Satoshi Suzuki (@EOJinIndia) April 30, 2021
جاپان کے سفیر ساتوشی سوزوکی نے ٹویٹ کیا کہ اس انتہائی مشکل وقت میں جاپان انڈیا کے ساتھ کھڑا ہے۔
دو روز قبل جاپانی وزیر اعظم اور نریندر مودی کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا تھا اور اس گفتگو کے بعد ہی جاپان نے اس مدد کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف بھارت میں ایک روزریکارڈ کیسز سامنے آئے، 3 لاکھ 86 ہزار 925 مزید افراد متاثر ہوئے، وبا کے بعد کسی بھی ملک کے یہ اب تک سب سے زیادہ یومیہ کیسز ہیں، شمشان گھاٹ پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ایسا منظر زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔
بھارت میں کورونا کے وار مزید تیز ہو گئے، مزید 3 ہزار 501 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ مہلک وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 8 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ ایک روز میں مزید 3 لاکھ 86 ہزار 925 افراد متاثر ہوئے۔ وبا کے بعد کسی بھی ملک کے یہ اب تک سب سے زیادہ یومیہ کیسز ہیں، گذشتہ کئی روز سے بھارت میں روزانہ ریکارڈ تعداد میں لوگ وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں اور ہر آنے والے دن اس تعداد میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔
دلی میں شمشان گھاٹ پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے ایسا منظر زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ قبرستانوں میں بھی مسلسل کام چل رہا ہے، لوگ اپنے پیاروں کو دفنانے آ رہے ہیں۔
دارالحکومت دلی میں 24 ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے اور 395 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دلی کے ہیلتھ منسٹر نے کہا ہے کہ ان کے پاس لوگوں کو لگانے کے لیے ویکسین موجود نہیں ہے۔
بھارت میں کوویڈ 19 کے مثبت آنے کی شرح کم از کم 18 فیصد ہو چکی ہے، معروف بھارتی صحافی برکھا دت کے والد کورونا وائرس میں مبتلا ہو کر چل بسے۔ برکھا دت نے اسے حکومت کی غفلت، سنگدلی اور نااہلی کا نتیجہ قرار دے دیا۔
دلی ، غازی آباد کے بعد سکھ کیمونٹی نے کانپور میں بھی آکسیجن کا لنگر کھول دیا جہاں رنگ، نسل اور مذہبی امتیاز کے بغیر وائرس سے متاثر مریضوں کو آکسیجن کی سہولت مہیا کی جا رہی ہے۔
امریکا نے سو ملین ڈالر کی امداد بھارت بھیجنے کے کام کا آغاز کر دیا، محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امداد بھارت پہنچنے کا سلسلہ اگلے ہفتے تک جاری رہے گا۔ ادھر کورونا کی نئی قسم کا بھارتی وائرس فرانس بھی پہنچ گیا ہے۔