تہران: (ویب ڈیسک) ایران کی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کے حق میں ایک قرار داد پیش کر دی گئی ہے۔ ایرانی ممبر پارلیمنٹ علی متھاری نے قرار داد پیش کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایران سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمان ممالک کی یہ ذمہ داری ہے کہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز اُٹھائی جائے۔
قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلم امہ سمیت تہران کشمیر کے معاملے پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا ایک اہم ڈویلپمنٹ ہے۔
قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسلم امہ آگے آئے اور مشکل میں گرے کشمیریوں بہن بھائیوں کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت مظلوم کشمیریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا بھی کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر سے دباؤ ختم کرے اور کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ وادی کے لیے شفاف پالیسی اختیار کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار مسلم اکثریتی علاقے پر سے دباؤ ختم کرے، پاکستان اور بھارت کو الجھائے رکھنے کے لیے برطانیہ نے جان بوجھ کر مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا۔ تناؤ کو طول دینے کے لیے برطانیہ نے مسئلہ کو بغیر حل کے رہنے دیا۔
ایک اور ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حالت کافی بدتر ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرے اور کرفیو کو ختم کرے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق بھارت وادی میں بدترین کرفیو لگائے بیٹھا ہے، لوگوں کو ہراساں کیے جانے کے ساتھ ساتھ گرفتار بھی کیا جا رہا ہے۔
ایرانی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ تنہا نہیں ہیں، ایران میں رہنے والوں کی بڑی تعداد کشمیریوں کیساتھ ہے۔ کشمیر پر دنیا نے بھی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔