ایڈیلیڈ (ویب ڈیسک) ویسے کو کسی بھی قسم کی بدبو کو برداست کرنا ممکن نہیں لیکن آسٹریلیا میں ایک ایسا پھول کھلتا ہے جس کی بو سونگھنے کیلئے لوگ جمع ہوتے ہیں۔
آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ کے نباتاتی باغ میں ٹائٹن اروم نامی پھول کھلا ہے جو ایسی خوفناک بو خارج کرتا ہے جو متعدد کلومیٹر دور تک جا کر مکھیوں اور دیگر کیڑوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے، یہ پھول 7 سے 10 سال میں ایک بار کھلتا ہے اور کھلنے کے 48 گھنٹے بعد مر جاتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ دنیا کا ایک تنے والا سب سے لمبا پودا ہے جس پر ایک پھول کھلتا ہے اور اس کی کوئی اور شاخ نہیں ہوتی، اسے مردہ پودا بھی کہا جاتا ہے جس میں سے ایسی بو خارج ہوتی ہے جیسے متعدد چوہے مرے ہوئے ہوں جبکہ کچھ افراد اسے پیروں کی بو سے بھی تشبیہ دیتے ہیں۔
ایڈیلیڈ میں کھلنے والے پھول کو دیکھنے کے لیے ہزاروں افراد نے نباتاتی باغ کا رخ کیا اور گھنٹوں تک قطار میں لگ کر اس کی بو کو سونگھا، یہ پودا بنیادی طور پر انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا سے تعلق رکھتا ہے جو بظاہر ایک پھول نظر آتا ہے مگر یہ حقیقت میں پھولوں کا ایک گچھا ہے۔
اس پھول کا وزن 150 کلوگرام تک ہوسکتا ہے، انڈونیشیا نے اس پودے کو بچانے کے لئے بیجوں کو مختلف ممالک کے نباتاتی باغات میں بھیجا۔
نباتاتی باغ کے منتظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں لگے ایسے پھولوں میں سے سب سے بڑے پھول کا وزن 75 کلوگرام ہو چکا ہے اور اس کی لمبائی 2.6 میٹر ہے، کھلنے کے بعد ایک ہفتے کے اندر یہ پودا گر جاتا ہے جس کے بعد زیر زمین جڑیں ایک سال تک خوابیدہ رہتی ہیں اور پھر ایک پتے کی شکل میں ابھرنا شروع ہوتی ہیں، چند سال بعد یہ جڑیں ایک بار پھر مردہ پھول کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔