لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی شخص نے بچوں کے ہسپتال کے عطیات کیلئے ایک ماہ میں 124 بڑی جسامت کے کباب کھائے جس سے اب وہ بدہضمی کے ساتھ نفسیاتی کیفیت کا شکار ہیں۔
پیشے کے لحاظ سے انجینیئر، ڈیس بریکے نے ماہِ دسمبر میں 124 کباب کھا کر 1000 برطانوی پاؤنڈ جمع کئے ہیں جو فرانسس ہاؤس چلڈرن ہوسپائس کو دیئے جائیں گے، اگرچہ وہ کھانے کے شوقین ہیں لیکن انہوں نے اب کھانے کے کسی چیلنج سے انکار کر دیا ہے کیونکہ ایک ماہ میں 124 کباب کھانا انہیں بھاری پڑگیا ہے۔
ان کا ہاضمہ خراب ہوگیا ہے اور اب وہ جسمانی طور پر بھی ٹھیک نہیں رہا جسے نارمل ہونے میں وقت لگے گا، جب انہوں نے کباب کھائے تو وہ کوئی پھل اور سبزی نہیں کھا رہے تھے کیونکہ ان پر سو سے زائد کباب کھانے کا پریشر تھا جس کے بعد انہیں عطیات ملنا تھے تاہم اب بھی وہ کباب کھانے کے خواہش ضرور رکھتے ہیں۔
یکم دسمبر کو انہوں نے کھانے کا چیلنج قبول کیا اور ہر روز وہ برطانیہ میں کباب فروخت کرنے والی مختلف دکانوں پر جاتے رہے اور وہاں سے روٹی میں گوشت بھرے کباب پیٹ میں اتارتے رہے، اس کے لئے وہ اپنے دفتر میں پورے دن کچھ نہیں کھاتے تھے، کام سے پانچ بجے واپسی کے بعد سونے تک انہیں چار کباب کھانے تھے۔
دوسری شرط یہ تھی کہ لازمی تھا کہ کباب کھانے میں صرف ڈیڑھ گھنٹے صرف ہوں اور یہی وجہ ہے کہ وہ کار چلاتے ہوئے بھی کباب کھاتے رہے تاہم انہوں نے مختلف اقسام کے کباب کھائے جن میں مرغی، بھیڑ، اور مکس گوشت کے کباب شامل ہیں۔
ڈیس نے اولڈم اور بولٹن میں واقع اپنی پسندیدہ دکانوں سے کباب خریدے اور کھائے تھے، اگرچہ ایک کباب پر 5 سے 15 کباب کھائے لیکن انہیں خوشی ہے کہ وہ یہ چیلنج عبور کر چکے ہیں۔