لاہور: (ویب ڈیسک) ترقی کرتے دور میں شادی کے دعوت نامے بھی جدید ترین انداز اپنانے لگے۔
تاہم ان دنوں سوشل میڈیا پر 90 سال پرانا اردو میں تحریر کیا گیا ایک شادی کارڈ وائرل ہے جو حال ہی میں کراچی سے تعلق رکھنے والی ٹوئٹر صارف سونیا باٹلا نے اپنے دادا کی شادی کا دعوت نامہ لکھتے ہوئے شیئر کیا، شادی کے کارڈ نے دیکھتے ہی دیکھتے مقبولیت حاصل کر لی۔
سونیا باٹلا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے دادا دادی کی شادی کا کارڈ 1933 میں لکھا گیا تھا جب کہ شادی دہلی میں ہوئی۔
شادی کے دعوت میں نیاز مند ابراہیم کی جانب سے اپنے بیٹے حافظ محمد یوسف کی شادی جو کہ 23( اپریل 1933 میں ہونا قرار پائی تھی) میں شرکت کیلئے مہمانوں کو گلی قاسم جان میں مدعو کیا گیا تھا، شادی کے کارڈ میں مہمانوں کو اگلے روز 24 اپریل 1933 کو ولیمے کیلئے بھی مدعو کیا گیا ہے۔
My grandparents’ wedding invitation circa #1933 #Delhi pic.twitter.com/WRcHQQULUX
— Sonya Battla (@SonyaBattla2) December 30, 2022
دعوت نامے میں نکاح کا وقت سوا 11 بجے اور ولیمے کیلئے صبح 10 بجے کا وقت درج ہے، سونیا کی پوسٹ کو چند ہی دنوں میں 9 ہزار سے زائد صارفین کی جانب سے پسند کیا جاچکا ہے۔