ایک ارب سال پرانا حیاتیاتی رنگ دریافت

Last Updated On 13 July,2018 09:59 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے دنیا میں موجود قدیم ترین رنگ دریافت کر لیا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس حیاتیاتی قدرتی رنگ کی دریافت زمین پر زندگی کے رازوں پر روشنی ڈال سکے گی۔

سائنسی جریدے پی این اے ایس میں شائع ہوئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تیز گلابی رنگ موریطانیہ کے صحرائے صحارا میں موجود 1.1 بلین سال پرانی چٹانوں کی گہرائی میں ایک سلیٹی پتھر کے نیچے مائیکرو سکوپک سائینو بیکٹیریا نے چھوڑا تھا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ رنگ اس وقت تک دریافت ہونے والا قدیم ترین رنگ ہے اور یہ اس سے قبل دریافت ہونے والے رنگ سے نصف بلین برس سے بھی زیادہ پرانا ہے۔ آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی سے منسلک سائنسدان نور گوئینیلی کا کہنا ہے کہ برائٹ پنک حیاتیاتی رنگ کلوروفل کی مالیکیولی باقیات ہیں۔ یہ رنگ ایک قدیمی ناپید سمندر میں رہنے والے قدیمی فوٹو سینتھیٹک نامیاتی اجسام کی پیداوار ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ یہ باقیات کثیف صورت میں گہرے سرخ سے گہرے جامنی اور پتلی شکل میں تیز گلابی رنگ کی حامل ہیں۔

گوئینیلی کا کہناہے کہ ان قدیمی باقیات سے اس امر کی تصدیق ہوتی ہے کہ اربوں سال پہلے سمندر میں فوڈ چین پر سائینو بیکٹیریا کا غلبہ تھا جو ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ اس وقت جانور کیوں موجود نہیں تھے۔