فلاڈیلفیا: (ویب ڈیسک) سائنسدان برسوں کی تحقیق کے بعد ایسا انٹینا بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو سپرے کے ذریعے کسی بھی چیز کو ٹرانسمیٹر میں بدل سکتا ہے، پہلے سپرے رنگ کرنے کیلئے استعمال ہوتے تھے تاہم اب سپرے کریں اور کسی بھی چیز کو انٹینا میں تبدیل کر لیں۔
ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں چھوٹی شے بھی وائرلیس سے جڑی ہوتی ہے۔ وائرلیس سے وابستہ ہر شے کے لیے اینٹینا لازمی ہوتا ہے اور اس کے لیے ڈریکسل یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک انوکھا سپرے بنایا ہے جو کسی بھی شے پر فوری طور پر اینٹینا چھاپ سکتا ہے۔ اینٹینا کی یہ بالکل نئی قسم ہے جو دو جہتی (ٹوڈائمینشنل) ٹٹانیئم کاربائڈ سے بنایا گیا ہے اور بجلی کا بہترین موصل (کنڈکٹر) ہے۔ اسے میکسین کا نام دیا گیا ہے۔ دوسری خاص بات یہ ہے کہ یہ ریڈیو فریکوئنسی کی رہنمائی اور خارج کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
اس سے قبل میکسین کو سیکنڈوں میں چارج ہونے والی تجرباتی بیٹریوں میں استعمال کیا گیا تھا۔ لیکن اب اسے ڈریکسل کے ماہرین نے پاؤڈر میں ڈھالا ہے جو پانی میں گھل کر روغن یا روشنائی میں ڈھل جاتا ہے۔ اب اسے کسی بھی سطح پر اسپرے کرکےدوجہتی اینٹینا میں ڈھالا جاسکتا ہے خواہ کسی اس کی شکل کوئی بھی ہو۔اس پر تحقیق کرنے والے مرکزی سائنسداں، ڈاکٹر یوری گوگوسی کہتے ہیں کہ برسوں کی تحقیق کے باوجود انتہائی باریک اور کارآمد اینٹینا بنانے میں کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ اس ضمن میں ٹٹانیئم کاربائیڈ مضبوط اور بہترین کنڈکٹر ثابت ہوا ہےجس سے انتہائی باریک اینٹینا بنائے جاسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق انتہائی باریک ہونے کے باوجود یہ عام اینٹینا کی طرح کام کرتے ہیں۔ اسی طرح گرافین، چاندی کی روشنائی اور کاربن نیوٹیوبس سے بنائے گئے ٹو ڈائمینشنل اینٹینا کے مقابلے میں ان کی کارکردگی 50 گنا بہتر ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس ایجاد سے مائیکروالیکٹرانکس میں ایک انقلاب آسکتا ہے۔