خراٹے لینے سے گنٹھیا کا مرض لاحق ہونے کے دُگنا امکانات

Last Updated On 04 September,2018 06:04 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خراٹے لینا کسی بھی فرد میں گنٹھیا کا مرض لاحق ہونے کے امکانات دُگنا کر دیتا ہے۔

برطانیہ میں تقریباً آٹھ ہزار افراد پر کی جانیو الی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ آبسٹریکٹیو سلیپ اپنویا (او ایس اے ) میں مبتلا ہوتے ہیں انہیں جوڑوں کی تکلیف ہونے کے خطرات ہوتے ہیں۔ اپنویا ایک ایسی حالت ہے جس میں رات میں سوتے ہوئے آپ کا دم گھٹنے لگتا ہے۔ اگرچہ گنٹھیا کا تعلق ان بھاری بھرکم لوگوں سے ہوتا ہے جو کثرت سے شراب نوشی کرتے ہوئے مرغن غذائیں کھاتے ہیں لیکن برطانوی تحقیق کے مطابق صحت مند باڈی انڈیکس رکھنے والے او ایس اے مریضوں کو ان لوگوں کی نسبت جو نیند کی بیماری میں مبتلا نہیں ہوتے، گنٹھیا کا مرض لاحق ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

سلیپ اپنویا تب ہوتا ہے جب گلے کے نرم پٹھے سانس کی نالی کو جام کر دیتے ہیں۔ ایسا ہونا آکسیجن کی ترسیل کو روک دیتا ہے جو یورک ایسڈ بننے کا سبب بنتا ہے۔ بڑی مقدار میں یورک ایسڈ کرسٹل بن سکتا ہے جو گھٹنے ، ٹخنے اور پیروں میں سوزش اور درد کا سبب بنتا ہے جسے گنٹھیا کہتے ہیں۔