زمین پر برف کے ذخائر میں کمی یا اضافے کو جانچنے والا ناسا کا نیا سیٹلائٹ

Last Updated On 30 August,2018 06:26 pm

واشنگٹن: (دنیا نیوز) گلوبل وارمنگ کی وجہ سے زمین پر برف کے ذخائر تیزی سے پگھل رہے ہیں اور اب اس پر تحقیق کےلیے ناسا کا نیا سیٹلائٹ اگلے ماہ مدار میں بھیجا جارہا ہے۔

آئس، کلاؤڈ، لینڈ ایلی ویشن سیٹلائٹ ٹو نامی مصنوعی سیارہ ستمبر کے وسط میں خلا میں روانہ کیا جائے گا۔ یہ سیٹلائٹ ہر موسم میں برف کی کمی بیشی کو نوٹ کرے گا اور زمین پر برفیلے ذخائر میں کسی کمی یا اضافے کو ایک انچ کے پانچویں حصے تک بھی محسوس کرسکے گا۔ آئس سیٹ ٹو میں جدید ترین لیزر ٹیکنالوجی اور دیگر آلات نصب ہیں۔

یہ سیارچہ تین برس تک زمین کی برفیلی سطحوں اور چادروں میں تبدیلی پر گہری نظر رکھے گا۔ آئس سیٹ ٹو کے متعلق ناسا کے سائنسداں ٹام ویگنر نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ خود امریکہ سے بھی بڑے رقبے پر نظر رکھے گا اور وہاں موجود برف کا مطالعہ کرے گا۔ اس کے علاوہ سیٹلائٹ سے قطبین پر موجود برف کی تہوں پر بھی تحقیق کی جائے گی جو بہت تیزی سے پگھل رہی ہیں اور ان کے گھلنے سے عالمی سمندروں کی سطح بلند ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

اس جدید ترین سیٹلائٹ پر ایک ارب ڈالر لاگت آئی ہے۔ اس میں نصب لیزر سے برف کے گھٹنے اور بڑھنے کی سہ جہتی تصویر بنائی جاسکے گی۔