اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں بیرسٹر گوہر خان، عمر ایوب اور اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دہشتگردی کی ہر صورت مذمت کرتی ہے، حکومت جو بھی آپریشن کرنا چاہتی ہے اس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اسلام آباد سیکرٹریٹ میں پولیس چھاپے کی سخت مذمت کرتے ہیں، پولیس نے سرچ وارنٹ نہیں دیا، آج رؤف حسن کو گرفتار کیا گیا، رؤف حسن کینسر کے مریض ہیں، ہمارے 10 کارکنوں کا کوئی اتا پتا نہیں، موبائل بند جا رہے ہیں، اس لاقانونیت سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان کی مذمت کرتا ہوں، تحریک انصاف کا موقف ہے کہ آپریشن سے پہلے بریفنگ دی جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا جا رہا ہے، ہمارے ایم این ایز، ایم پی ایز کو لالچ بھی دیا جا رہا ہے، بغیر ایف آئی آر، انکوائری کے رؤف حسن کو گرفتار کیا گیا۔
عمر ایوب
تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب نے کہا کہ آج ہمارے سینٹرل آفس پر چھاپہ مارا گیا، بیان حلفی نشانہ تھا، ریڈ بہانہ تھا، فارم 47 والی حکومت کو سپریم کورٹ کا فیصلہ ہضم نہیں ہو رہا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان لیگل سپیکٹرم کی بات کی، سابق وزیر داخلہ کے دور میں گندم امپورٹ کی گئی، گندم سکینڈل میں 450 ارب کا ڈاکہ مارا گیا۔
عمرایوب نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سول حکومت کی نااہلی کیخلاف تھی، سویلین حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، عطا تارڑ کو یہ پریس کانفرنس کرنی چاہئے تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر کو نہیں۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ آج ڈیجیٹل دہشت گردی کی بات کی گئی، جب ہم سوال کرتے ہیں کہ ہمارے خلاف غلط قوانین استعمال کیے جا رہے ہیں کیا یہ ڈیجیٹل دہشت گردی ہے؟ ڈی جی آئی ایس پی آر ان ممالک کی مثال دیتے ہیں جہاں ڈکٹیٹرشپ ہے، مسلم لیگ (ن) کی ناکامی سے ڈی جی آئی ایس پی آر کو پریس کانفرنس کرنا پڑی، آج کی نیوز کانفرنس حکومت کی نااہلی کیخلاف فرد جرم تھی۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹ کا حساب مانگنا ہے تو زرداری، شہباز شریف سے مانگیں، ڈی جی آئی ایس پی آرکرپشن کیخلاف بسم اللہ کریں ہم ساتھ دیں گے، منشیات کی سمگلنگ کرنے والوں کو پکڑیں، سامنے لائیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پریس کانفرنس میں نیکٹا بارے بات کی گئی، ہمارے تین سالہ ادوار میں دہشت گردی کم ہوئی تھی، کس کے دور میں دہشت گردی زیادہ ہوئی، سامنے لائیں، علی امین گنڈا پور نے کہا بنوں واقعے کی انکوائری ہونی چاہئے، مسلم لیگ (ن) والے صرف تحریک انصاف کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ نظام مزید نہیں چل سکتا، آج کے چھاپے کا ہدف ہمارے ایم این ایز کے حلف نامے تھے، بیان حلفی نشانہ تھا، ریڈ بہانہ تھا، جب ادارے (ن) لیگ، پیپلز پارٹی کا دفاع کریں گے تو عوام داد نہیں دیں گے، رؤف حسن کی بازیابی کے لیے قانونی کارروائی کریں گے۔
اسد قیصر
سابق سپیکر قومی اسمبلی و پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے ایم این ایز کو تین قسم کی آفرز ہو رہی ہیں، نمبر ون پیسے، دوسرا وزارت، تیسرا انہیں کہا جا رہا ہے کیسز کے لیے تیار ہو جائیں، کیا سپیکرصاحب ! ملک اس طرح چلےگا؟۔
اسد قیصر نے کہا کہ میاں صاحب! مجھے پتا ہے آپ میں اتنی جرأت نہیں ہے، شہباز شریف حد کراس نہ کرو، جنگ تم شروع کرو گے پھرخاتمہ ہم کریں گے، ہم ملک میں استحکام چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر کیخلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے، جمعے والے دن ہم باہرنکل رہے ہیں، جمعے کو ملک کی آزادی، آئین کی بحالی، مہنگائی کیخلاف باہرنکلیں گے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو جمعے کی ہڑتال میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، حکومت کی بدمعاشی سے نہیں ڈریں گے۔