اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کے علاوہ عمران خان کو شامل تفتیش ہونے اور ہرسماعت پر عدالت حاضر ہونے کا بھی حکم دے دیا۔
عمران خان زمان پارک لاہور سے بڑے قافلے کے ہمراہ بذریعہ موٹر وے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر عمران خان کی گاڑی کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلے کی اجازت کے لئے درخواست دائر کی گئی۔
عمران خان کے وکلاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو درخواست جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں، ان کی جان کو خطرات ہیں، ان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلےکی اجازت دی جائے۔
کیس کی سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی درخواست ضمانت پرچیف جسٹس عامرفاروق نے سماعت کی، عمران خان کی جانب سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور فیصل چودھری پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے درخواست پر دلائل دیئے جب کہ دورانِ سماعت عدالت نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے دائر اعتراضات کو بھی ختم کر دیا۔
عدالت نے عمران خان کی 3 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ عسکری اداروں کیخلاف بات کرنے پر عمران خان کیخلاف 7 اپریل کو مقدمہ مجسٹریٹ منظور احمد کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا گیا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے اسی مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 26 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔
عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر اعتراض عائد
قبل ازیں اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواستِ ضمانت دائر کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض کرتے ہوئے سوال کیا گیا ہے کہ عمران خان ٹرائل کورٹ کے بجائے ہائی کورٹ میں کیسے ضمانت دائر کر سکتے ہیں؟
اس سے قبل دائر کی گئی درخواستِ ضمانت میں عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی تھی۔
عمران خان کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شدید سکیورٹی تھریٹس ہیں، جن کی وجہ سے دوبارہ قاتلانہ حملہ ہو سکتا ہے، درخواست میں عمران خان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت ٹرائل کورٹ کی بجائے خود عبوری ضمانت منظور کرے۔
عمران خان کے قافلے کی ایک گاڑی کو حادثہ
لاہور سے اسلام آباد آتے ہوئے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے قافلے کی ایک گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ گاڑی سوشل میڈیا پر ویڈیو دکھاتے ہوئے بے قابو ہوئی،عمران خان کے قافلے کے ساتھ اسلام آباد آتے ہوئے گاڑی سکھیکی سروس ایریا کے قریب الٹ گئی۔
اسلام آباد کیلئے آج کا ٹریفک پلان جاری
سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی پر کیپیٹل پولیس کا ٹریفک پلان جاری کر دیا گیا جس کے مطابق جی ٹین پروجیکٹ موڑ اور عون محمد رضوی روڈ پر ڈائیورشن ہوگی، شہریوں کو متبادل راستوں کا انتخاب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس عمران خان کی پیشی پر موثر سکیورٹی اقدامات کرے گی، امید ہے پیشی کے دوران عمران خان اور ان کے ساتھی قانون کا احترام کریں گے۔
ترجمان پولیس نے کہا کہ مقدمات قانون کے مطابق بنے فیصلے عدالتوں نے کرنے ہیں، مقدمات کی نظر میں سب برابر ہیں، کسی کو امتیازی حیثیت حاصل نہیں۔