لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی ہم اسی طرح ہاتھ پھیلاتے رہیں گے، حکمرانوں کو ملک کی فکر نہیں ہے، یہ اپنے مفاد کی خاطر چاہتے ہیں تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ میں ٹکراؤ ہو جائے۔
لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج ہم سب کیلئے خوشی کا مقام ہے، آج پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، انصاف کا نظام ہمیشہ طاقتور کے ساتھ کھڑا ہوتا تھا، بد قسمتی سے شروع سے ہمارے ملک میں انصاف ہوا ہی نہیں، امیر ملکوں میں انصاف ہے، غریب ملکوں میں طاقتور فیصلہ کرتا ہے، اللہ کے تمام پیغمبر ظلم کیخلاف کھڑے ہوئے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے پیارے نبیؐ نے مدینہ کی ریاست میں پہلےعدل اور انصاف قائم کیا تھا، سپریم کورٹ کے ججز کو ڈریا، دھمکایا اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی، ان کی کوشش تھی کہ ججز پاکستان کے آئین کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، پاکستان کا آئین کہتا ہے اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگی کہتے تھے اگر الیکشن کرانا ہے تو پہلے اپنی حکومتیں گراؤ، ہم نے اسمبلیاں تحلیل کیں تو وہی کہنے لگے کہ الیکشن نہیں ہوگا، یہ سب ڈرے ہوئے ہیں ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، ضمنی الیکشن میں 37 میں سے 30 الیکشن ہار گئے، ان کو پتا ہے الیکشن میں ان کی تباہی ہے، یہ اپنے آپ کو بچانے کیلئے آئین کی تباہی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نظریہ ضرورت رد کر کے سپریم کورٹ آئین کے ساتھ کھڑی ہوئی: عمران خان
عمران خان نے کہا کہ جس دن مجھے نکالا میں نے الیکشن کا اعلان کر دیا تاکہ عوام فیصلہ کریں، انہوں نے لوگوں کے ضمیر خرید کر بولیاں لگوائیں، سپریم کورٹ کے سوموٹو نوٹس کی وجہ سے شہباز شریف حکومت بنی، اسی سپریم کورٹ نے 90 دن میں الیکشن کرانے کا کہا اور انکار کر رہے ہیں، جب فیصلہ ان کے حق میں آئے تو ٹھیک، فیصلہ ان کیخلاف آئے تو تنقید کرتے ہیں یہ مافیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جج نے ان کو سیسلین مافیا ٹھیک کہا تھا، یہ مافیا کی طرح آپریٹ کرتے ہیں، سپریم کورٹ کے ججز ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے، مجھے رات کو بارہ بجے عدالتیں کھلنے کی تکلیف تھی لیکن کسی جج کو برا بھلا نہیں کہا تھا، 27 سال پہلے میری تحریک شروع کرنے کا مقصد ہی قانون کی حکمرانی تھا، جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی اسی طرح ہاتھ پھیلاتے رہیں گے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ڈنمارک انصاف میں پہلے نمبر اور پاکستان 129 ویں نمبرز پر ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، ہم قانون کی حکمرانی کی طرف جا رہے ہیں، مافیا الیکشن میں شکست کے خوف کی وجہ سے آئین کو ماننے کو تیار نہیں، نواز شریف مفرور علاج کے بہانے لندن گیا، اس نے لاہور ہائی کورٹ میں بیان حلفی دیا وہ بھی جھوٹ نکلا، زرداری دبئی میں ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری جب مشکل میں ہوتے ہیں تو باہر بھاگ جاتے ہیں، ان دونوں کا ملک میں کوئی اسٹیک نہیں، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے، زرداری کا بیٹا کہتا ہے ملک میں مارشل لاء لگ جائے گا، بلاول اپنے نانا کی وجہ سے سیاست کر رہا ہے، زرداری، نواز شریف کے بچے پھٹے ہوئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں اپنا این آر او بچانے کی فکر ہے، انہوں نے اداروں میں اپنے لوگوں کو بٹھا دیا ہے، ان کا اپنا لگایا چیئرمین نیب چھوڑ کر چلا گیا ہے، جس پر چوری کا الزام اسے اسلام آباد کا آئی جی لگا دیا، شہباز شریف کیس کے چار گواہان مر چکے ہیں، یہ اپنے آپ کو بچانے کیلئے پاکستان کے مفاد پر سمجھوتہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ میں دراڑ ڈالنے کی کوششں کر رہے ہیں، انہوں نے جسٹس سجاد علی شاہ کی عدالت پر حملہ کیا تھا، یہ دوبارہ سپریم کورٹ پر حملے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم دعا کرتے ہیں سپریم کورٹ آئین کی حفاظت کیلئے اکٹھی رہے گی، یہ این آر او بچانے کیلئے ملک میں نفرتیں بڑھانا چاہتے ہیں، ان کا پاکستان میں کوئی اسٹیک نہیں، ان کا کاروبار، ان کی سرجری بیرون ملک میں ہوتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی سے لوگوں کا برا حال ہے، آٹے کی لائنوں میں غریب لوگ مر رہے ہیں، ہم نے کورونا کے دوران باعزت طریقے سے لوگوں کو 14 ہزار دیئے، یہ آٹے کی لائنوں میں لوگوں کو ذلیل کر رہے ہیں، ہماری حکومت میں آٹا 55 روپے اور ان کی حکومت میں 155 روپے کلو مل رہا ہے، ہمارے دور میں 12 فیصد اور آج مہنگائی 36 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہوں یہ اکتوبر کو الیکشن چاہتے ہیں تو اس میں پاکستان کا کیا فائدہ اور ان کے پاس کونسا روڈ میپ ہے جو حالات بہتر ہو جائیں گے؟، آج کہتے ہیں پیسے نہیں اور سکیورٹی اچھی نہیں، الیکشن ضروری ہے الیکشن سے ملک میں سیاسی استحکام آتا ہے، الیکشن سے نئی حکومت آئے گی تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
عمران خان نے کہا کہ حکمران الیکشن سے بھاگنے کیلئے پاکستان کو بندگلی میں لے جانا چاہتے ہیں، اگر یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف گئے تو ہم سب نے باہرنکلنا ہے، کارکن تیاری کریں حق اور انصاف کیلئے کھڑے ہونا ہے، اللہ کا حکم ہے انصاف اور اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کریں، یہ دھمکیاں، سازش کر کے الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں، ہم نے کامیاب ہونے دیا تو آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک میں آئین نہیں ہوگا تو پھر ملک میں جنگل کا قانون ہوگا، میرے پاکستانیو! آپ نے میری کال کا انتظار کرنا ہے، نوجوانوں، خواتین، بزرگوں اور بچوں کو کہتا ہوں انصاف کیلئے جدوجہد نہ کی تو پھر کوئی مستقبل نہیں، ملک کا مستقبل صرف صاف اور شفاف الیکشن میں ہے، اقتدار میں آکر جوڈیشل، سول ریفارمز، رول آف لاء قائم کرنا ہوگا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ جب ایک کروڑ بیرون ملک پاکستانی انویسٹمنٹ شروع کریں گے تو ملک میں ڈالر اور قرضوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا، پاکستان رول آف لا میں 129 ویں نمبر پر ہے، 20 ہزار پاکستانیوں نے دبئی میں 10 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کی پراپرٹی خریدی ہوئی ہے، جب تک ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول نہیں بنے گا ہم بھیک مانگتے رہیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم، علامہ اقبال کا خود دار ملک بنانے کیلئے نمبرون رول آف لاء قائم کرنا ہوگا، ہم نے الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے، کل سے امیدواروں کے انٹرویو شروع کرنے لگا ہوں، دس دن تک ٹکٹیں فائنل کر لیں گے، ہم ان کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے۔