اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کسی بھی سیاست دان کو اگر ہرانا ہے تو ووٹ کے ذریعے ہرایا جائے، بے نظیر کی شہادت کے بعد پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے کا کریڈٹ آصف زرداری کو دیتا ہوں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، تعجب ہوگا کہ اگر کوئی کہے انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں بڑھی، میں نے تو وزیر اعظم کو خط میں صحیح بات کی کہ انسانی حقوق سے متعلق احتیاط کی جائے، عدالتی اصلاحات بل کی ٹائمنگ بہتر ہو سکتی تھی، ترقی یافتہ جمہوری ملکوں میں اتفاق رائے تلاش کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 قومی اسمبلی سے منظور
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عدالتی اصلاحات بل ابھی دیکھا نہیں، کہنا قبل ازوقت ہے کہ کیا فیصلہ کروں گا، اس وقت بحران کا سامنا ہے مثبت کردار ادا کرنا چاہتا ہوں، اداروں پر بھی جب دباؤ پڑتا ہے تو کریکس نظر آنے لگتے ہیں، الیکشن کیلئے کسی نے کہا سکیورٹی نہیں دے سکتے، کسی نے کہا فنڈز نہیں دے سکتے، کسی نے کہا آر او نہیں دے سکتے، جمہوری طاقتیں آپس میں لڑیں تو خطرہ رہتا ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ آئین کو مسخ نہ کیا جائے، تمام اداروں میں آجکل پریشانی کے یہ کریکس نظر آ رہے ہیں، آئی ایم ایف سے جو وعدے کیے گئے ضروری ہے قوم کو ساتھ لے کر چلا جائے، میری آڈیو لیک کرنا غیر اخلاقی اور غیر قانونی کام ہے، ریکارڈنگ ڈیوائسز اتنی عام ہو گئی ہیں، آئی بی، پولیس کو احتیاط کرنی چاہیے، پولرائزیشن بڑی خطرناک ہے، عمران خان کہتے ہیں ان پر ریڈ لائن لگا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا پولرائزیشن کو کم کرنے کیلئے کوشش کی لیکن کم نہیں ہوئی، موجودہ آرمی چیف کی عمران خان سے ملاقات کرانے کی کوئی کوشش نہیں کی، صدر کے طور پر آرمی چیف کو یہ نہیں کہہ سکتا سیاست میں مداخلت کریں، آرمی چیف نےعہدہ سنبھالتے کہا تھا سیاست سے دور رہیں گے۔