قانون سازی کیخلاف صدر کو آئینی ریفرنس سپریم کورٹ بھیجنا چاہیے: بابر اعوان

Published On 29 March,2023 05:43 pm

لاہور: (دنیا نیوز) معروف قانون دان بابر اعوان نے کہا ہے کہ 13 جڑی بوٹیاں اور 22 لوٹوں نے جو کام کیا وہ غیر آئینی ہے، صدر اسے واپس کر سکتے ہیں یا سپریم کورٹ کو ریفرنس بھجوا سکتے ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ غیر نمائندہ اسمبلی میں 13 زہریلی جڑی بوٹیاں اور دو درجن لوٹوں کو اکٹھا کیا گیا ہے، یہ اگر بل بناتے بھی ہیں تو صدر کے پاس جائے گا ان کے پاس دو اختیارات ہیں، صدر آئینی ریفرنس سپریم کورٹ کے پاس بھیج سکتے ہیں، مجھ سے اگر پوچھا گیا تو کہوں گا یہ ریفرنس ضرور بھیجیں۔

یہ بھی پڑھیں: عدلیہ نے ڈنکے کی چوٹ پر کہہ دیا ہے کہ یہ 3 اور 2 کا فیصلہ ہے: فواد چودھری

بابر اعوان نے مزید کہا کہ ریفرنس میں سپریم کورٹ سے پوچھا جائے گا کیا یہ بل آپ کو منظور ہے آپ کی اس پر کیا رائے ہے، صدر کے پاس یہ راستہ بھی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 1843 کی ترمیم ماتحت قانون سازی سے نہیں ہو سکتی، آئین میں آرٹیکل 238 اور 239 موجود ہے، آئین میں لکھا ہواہے کہ یہ آئینی ترمیم ہے، ایک دفعہ ضیاءالحق کا نام آگیا تھا جسے نکالنے کیلئے کئی سال لگے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا تجربہ کہتا ہے کہ پاکستان کی تبدیلی اور عمران خان کی واپسی میں کوئی لمبا راستہ نہیں بچا، عمران خان پر 43 مقدمات اسلام آباد میں ہوئے ہیں ہمارے 400 کارکنوں کو دہشت گردی کے کیس میں پکڑا گیا ہے، حکومت کو ڈوب مرنا چاہیے کہ اگر ایک شہر میں 400 سے زیادہ دہشت گرد ہیں تو اس حکومت کے رہنے کا کوئی جواز نہیں۔