سرینگر: (ویب ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئررہنما اور اتحاد المسلمین کے چیئرمین مولانا محمد عباس انصاری 86 برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر وفات پا گئے ہیں۔
مولانا عباس انصاری کافی عرصے سے علیل تھے اور گزشتہ دو دنوں سے ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ مولانا عباس انصاری کے اہل خانہ کے مطابق وہ آج صبح سرینگر کے علاقے نواکدل میں واقع اپنی رہائش گاہ پروفات پا گئے۔
عباس انصاری محاذ رائے شماری سے وابستہ آخری سیاستدان تھے۔نجف کے مشہور مدرسے کے سابق طالب علم مولانا عباس انصاری نے 1962میں عراق میں تعلیم کے حصول کیلئے ایک دہائی تک قیام کے بعد مقبوضہ کشمیر واپسی پر انجمن اتحاد المسلمین کی بنیاد رکھی۔
انہوں نے کشمیریوں کے حقوق کے لیے اپنی انتھک جدوجہد کے دوران کئی برس تک جیلوں میں گزارا۔1987میں عباس انصاری مسلم یونائیٹڈ فرنٹ کے بانی کنوینر بنے جس نے مقبوضہ کشمیر کا سیاسی منظرنامہ بدل دیا۔
جیل سے رہائی کے بعد انہوں نے دیگر رہنمائوں کے ساتھ مل کر کل جماعتی حریت کانفرنس کے پلیٹ فارم سے جدوجہد آزادی کا آغاز کیا۔مولانا عباس انصاری اسلام کے روحانی پہلوں پر متعدد کتابوں کے مصنف بھی ہیں ۔ جیل میں قید کے دوران لکھی گئی ان کی سوانح عمری خارِ گلستان یعنی باغ کا کانٹا 2018 میں ریلیز ہوئی۔
نماز ظہر کے بعد مولانا عباس انصاری کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ان کی میت کو ایک بڑے جلوس کی شکل میں زیڈی بل سرینگر میں انکے آبائی قبرستان میں لے جائی گئی ۔ جہاں انہیں آہوں اور سسکیوں کے درمیان سپرد خاک کیاگیا ۔مولانا عباس انصاری کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین بھی تھے۔