راولپنڈی: (دنیا نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا ازخود ایکسٹینشن نہ لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
سابق وزیر داخلہ و سربراہ عوامی مسلم لیگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات ساڑھے 12 بجے اسلام آباد کی پولیس نے میرے اسلام آباد کے گھر پر ریڈ کی جبکہ میں لال حویلی میں تھا۔
شیخ رشید نے کہا ہے کہ ڈار کی آمد کے بعد پاکستان کی ریٹنگ مائنس سے کم ہو کر ٹرپل سی پلس دوسری بار گری ہے، ساری قوم سپریم کورٹ نیب کے ترمیمی آرڈیننس پر فیصلے کی منتظر ہے۔
رات بجےاسلام آباد کی پولیس نےمیرےاسلام آباد کےگھرپرریڈکیاجبکہ میں لال حویلی میں تھا۔ڈارکی آمد کےبعدپاکستان کی ریٹنگ مائنس سےکم کرکےٹرپل دوسری بارگری ہےساری قوم سپریم کورٹ نیب کےترمیمی آرڈینیس پرفیصلےکی منتظرہےالیکشن کی تاریخ کافیصلہ چوک چوراہےمیں ہوگایامیزپر30نومبرسےپہلےہوگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) October 22, 2022
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ چوک چوراہے میں ہوگا یا میز پر 30 نومبر سے پہلے ہوگا، آرمی چیف کا ازخود ایکسٹینشن نہ لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کا کریڈٹ عمران خان کی حکومت اور سارے اداروں کو جاتا ہے۔
شیخ رشید نے اپنی ٹوئٹ میں مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی نااہلی کا فیصلہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی ایک پیشی کی مار ہے، یہ مبہم ہے ستم ہے اور غیر آئینی ہے، جیلوں سے بھاگنے والے عمران خان کو جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں۔