کراچی: (دنیا نیوز) حال ہی میں این اے 240 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بائیکاٹ کے فیصلے پر عمران خان نے کراچی تنظیم پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق این اے 240 میں پی ٹی آئی سندھ و کراچی تنظیم کی جانب سے بائیکاٹ کا فیصلہ سابق وزیراعظم کو پسند نہ آیا۔ ایک روز قبل عمران خان نے پی ٹی آئی رہنماوں کی میٹنگ میں ناراضگی کا اظہار کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں این اے 240 کا ضمنی انتخاب لڑنا چاہیے تھا۔
سابق وزیراعظم کی سرزنش کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے این اے 245پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عامر لیاقت کے انتقال سے خالی ہونے والی نشست این اے 245میں پی ٹی آئی اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔
دوسری طرف پریس کانفرنس کے دوران سابق گورنر سندھ اور پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ این اے 245 ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے۔ ضمنی الیکشن بھرپورطریقے سے لڑیں گے، پیپلزپارٹی سندھ کے عوام کے ساتھ ظلم کررہی ہے، آصف زرداری بتارہے ہیں نیب کیسے کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اینٹی کرپشن سے متعلق قانون سازی کر رہے ہیں، حکومت کا ایک بیانیہ نہیں، بلاول بھارت سے تجارت کا کہتے ہیں، دفترخارجہ تردید کر دیتا ہے۔ حکومت مزید رہی تو ہرشخص کانوں کو ہاتھ لگائے گا، حکومت پیٹرول270 روپے فی لیٹر کرنے جا رہی ہے، مفتاح اسماعیل ٹی وی پر آتے ہیں تو لوگ پیٹرول پمپ چلے جاتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ یہ امریکا سے ڈرتے ہیں، روس سے سستا تیل نہیں لیں گے، مفتاح اسماعیل بتا دیں50 ہزارتنخواہ والا کیسے گزارا کرے گا، مفتاح اسماعیل کی لالی پاپ کی فیکٹری ہے وہی قوم کو دے رہے ہیں۔ عمران خان کی حکومت کو سازش کے تحت گھر بھیجا گیا، مراسلہ حقیقت ہے، باہر سے بیٹھ کرسازش کی گئی، امپورٹڈ حکومت کا بھائی سازش میں پوری طرح ملوث رہا۔
عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ن لیگ سے پوچھتا ہوں نیب اورکیسز کو ختم کرنے کی سازش نہیں تھی؟ نیب کو بند کر کے اپنے کیسزختم کرنا سازش نہیں؟ ہمارے دورمیں لانگ مارچ پرکوئی لاٹھی چارج، شیلنگ نہیں ہوئی۔