سوات: (دنیا نیوز) سوات میں ڈویژن ہیڈ کوارٹرز کی 15سالہ خدمات مکمل ہونے پر ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ایف سی کے پی کوانتظامی اورامن وامان کے امور حوالے کردیئے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سوات میں پاک فوج کی 15 سالہ کوششوں سے قیام امن کے بعد علاقے میں امن و امان کی صورت حال کےامور فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (شمالی) کے حوالے سے ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے پی کو انتظامی اور امن وامان کے امور حوالے کردیے گئے۔
بیان کے مطابق تقریب میں وزیراعلیٰ کے پی محمود خان اور کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، سینئر سول و فوجی حکام اور عمائدین نے بھی شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن کے علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے اور ریاست کی رٹ کی بحالی کے بعد سول انتظامیہ کو اختیارات کی منتقلی کا عمل پاک فوج نے 2018ء میں مکمل کر لیا تھا۔ کانجو چھاؤنی سوات میں ایک تقریب کے دوران فوج نے اپنے ڈویژن ہیڈ کوارٹرز کو سوات سے الگ کر دیا جس نے 15 سال تک علاقے کے لیے اپنی خدمات سر انجام دیں، مستقبل میں امن و امان کی صورتحال کے امور فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (شمالی) کے حوالے کر دیئے گئے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کانجو چھاؤنی سوات کے قیام پر فوج کا شکریہ ادا کیا اور اعتراف کیا کہ نو قائم شدہ کینٹ علاقے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے فوج کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاک فوج نے پہلے ہی 2018ء میں صوبائی حکومت کو اقتدار کی منتقلی مکمل کر لی تھی اور اس کے بعد سے آرمی ڈویژن ملاکنڈ کی توجہ سماجی و ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں سیکیورٹی اور تعاون کی فراہمی پر مرکوز تھی۔ سوات میں یہ منتقلی علاقے میں معمولات زندگی کی بحالی اور امن کی واپسی کا حقیقی مظہر ہے، جو کہ مقامی لوگوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عظیم قربانیوں اور غیر متزلزل عزم کا نتیجہ ہے۔