اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت میں لانگ مارچ سے قبل مذاکرات ہوئے جس کے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اعلان کیے گئے لانگ مارچ کا کارواں رواں دواں ہے، اسی دوران حکومت کی طرف سے پکڑ دھکڑ جاری ہے، جبکہ حکومت نے ملک کے مختلف شہروں میں کنٹیرز لگا کر راستے بند کر دیئے ہیں۔
حکومت کی طرف سے مذاکرات میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما ایاز صادق، پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی شامل تھے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے پرویز خٹک اور اسد عمر مذاکرات میں موجود تھے۔
مذاکرات کے دوران حکومت کی طرف سے اصرار کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دھرنا نہ دے، عمران خان صرف جلسہ کریں، کنٹینر ہٹا دیں گے۔
دوسری طرف حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مذاکرات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے دو روز قبل حکومت سے رابطہ کیا گیا، پی ٹی آئی نے 8 سے 10 ماہ میں الیکشن کا ٹائم فریم دینے پر سیاسی سمجھوتے کی تجویز ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وفاقی وزیر ایاز صادق سے رابطہ کیا۔
ایاز صادق نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی تجویز نوازشریف کے سامنے رکھیں گے۔
بعد میں پی ٹی آئی کی قیادت کو بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے تجویز مسترد کر دی۔
دوسری طرف پی ٹی آئی نے تجویز پر کردار کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ کیا، اسٹیبلشمنٹ نے کسی قسم کی گارنٹی کے بغیر کردار اداکرنے کی حامی بھری، اس تجویز پر آج حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرت ہوئے۔
حکومت کی جانب سے احسن اقبال اور اسعد محمود نے شرکت کی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد عمر ، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شریک ہوئے، مذاکرات کے بعد حکومت نے پی ٹی آئی کی تجویز ایک بار پھر مسترد کر دی۔