اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے منحرف ارکان کے تمام الزامات مسترد کر دئیے اور جواب الجواب الیکشن کمیشن میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے وقت تصادم کی وجہ سے ارکان لابیوں میں چلے گئے تھے، اسپیکر کے مفادات کے ٹکراؤ کی بات درست نہیں۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے جواب الجواب بیرسٹر علی ظفر نے جمع کرایا۔ جس کے مطابق منحرف ارکان نے پارٹی پالیسی کے خلاف حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کا ووٹ دیا، منحرف ارکان کی طرف سے پارٹی ہدایات نہ ملنے کا الزام جھوٹ پر مبنی ہے، پارٹی سربراہ نے پارٹی اجلاس، پریس کانفرنس اور سوشل میڈیا کے ذریعے ہدایات دیں۔
جواب الجواب میں کہا گیا کہ پارٹی سربراہ عمران خان نے وزارت اعلیٰ کا ووٹ پرویز الٰہی کو دینے کی ہدایت کی، لاہور کے نجی ہوٹل میں شرکت پر منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس دیا گیا، منحرف ارکان نے شوکاز نوٹسز کا جواب جمع نہیں کرایا، منحرف ارکان نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ ڈال کر آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے جواب الجواب میں کہا گیا کہ منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس آئین اور قانون کے عین مطابق ہے، ووٹنگ کے روز پی ٹی آئی نے بائیکاٹ نہیں کیا تھا، ووٹنگ کے وقت تصادم کیوجہ سے ارکان لابیوں میں چلے گئے تھے، اسپیکر کے مفادات کے ٹکراؤ کی بات درست نہیں، اسپیکر نے آئین کے مطابق ریفرنسز بھیج کر آئینی ذمہ داری پوری کی۔
پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن تمام منحرف ارکان کو 63 اے کے تحت ڈی نوٹیفائی کرے۔