میانوالی:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کہا ہے کہ آج حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز کررہا ہوں، اسلام آباد مارچ کی کال 20 مئی کے بعد کسی بھی وقت آسکتی ہے، کوئی کنٹینر روک نہیں سکے گا، چوروں کو جیل پہنچانے تک جہاد جاری رہے گا۔
میانوالی میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اللہ تیری عبادت اور صرف تجھ سے مدد مانگتے ہیں، اللہ نے میری قوم کو جگایا، آج عوام کا سمندر دیکھ کر اللہ کا شکرادا کرتا ہوں، اللہ کا شکرادا کرتا ہوں قوم میں شعور پیدا کر دیا، اللہ نے میری قوم کو کلمے کا مطلب سکھا دیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی تقریر کے دوران ڈیزل، ڈیزل کے نعرے لگائے گئے اور عمران خان نے کہا کہ حکومت ڈیزل بھی مہنگا کرنے والی ہے، میانوالی کے لوگوں نے مجھے ووٹ دے کر اسمبلی پہنچایا، جب تک زندہ ہوں میانوالی کے لوگوں کو نہیں بھول سکتا، آج تحریک حقیقی آزادی کا آغاز میانوالی سے کر رہا ہوں، حقیقی آزادی کے لیے قوم کو تیار کر رہا ہوں، جب اسلام آباد کی کال دوں گا آپ آئیں گے؟20 تاریخ کے بعد کسی بھی دن کال دے سکتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکوؤں کی حکومت نے کنٹینر رکھے تو ہٹادوگے؟ ہمیں کوئی کنٹینر نہیں روک سکتا، 18 قتل کرنے والا رانا ثنا اللہ اور جوتے پالش کرنے والا روک نہیں سکے گا، جب تک چور جیلوں میں نہیں جائیں گے جہاد کرتا رہوں گا، امریکا سے یہ سازش شروع ہوئی تھی، میر جعفر، میر صادق کے ساتھ مل کر منتخب حکومت کو سازش کے تحت برطرف کیا گیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے چوری کے پیسوں سے لندن میں محلات خریدے، یہ وہی لوگ جنہوں نے ملک لوٹا تھا، چیری بلاسم تم غلام ہو، ہم غلام نہیں ہے، یہ 30 سال سے ملک لوٹ رہے ہیں، ہم صرف اللہ کی غلامی کرتے ہیں، پاکستان کا مطلب کیا لااللہ، ہم کسی سپر پاور کے سامنے نہیں جھکیں گے، چوروں نے ہم سے غلامی کروائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں ہمیں دو وجہ سے غصہ ہے، غصے کی ایک وجہ، امریکا نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی، امریکا نے کہا اگر عمران کو نہ ہٹایا تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، امریکا نے کہا اگر چیری بلاسم کو لاؤ گے تو معاف کر دیں گے، امریکا ہم آزاد قوم ہیں، تمہاری معافی کی ضرورت نہیں، زرداری، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز چور ہے، ایک عظیم قوم ان چوروں کی غلامی نہیں کرے گی، کراچی سے لیکر آزاد کشمیر تک سب یہی کہتے ہیں سب سے دوستی کریںگے لیکن غلامی نہیں، ہمارے نبی ﷺ نے خودداری، غیرت دی، یہ ہم پر منحصر ہے اقبال کے شاہین بنیں گے یا گھٹیا لوگوں کی طرح بوٹ پالش کریں گے۔
عمران خان نے ’’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘‘کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت ان چوروں کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دیں گے، چوروں نے مجھ پر توہین مذہب کا مقدمہ درج کروایا، بے شرم ، جھوٹے، مکاروں تمہیں چیلنج کرتا ہوں دنیا بھرمیں جہاں بھی چلے جاؤ تمہیں غدار اور چور کی ہی آوازیں آئیں گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے اٹھارہ قتل کیے، انہوں نے موٹروے پر شہباز گل پر حملہ کروایا، اگر میرے کسی کارکن کو آگے ہاتھ لگایا تو تھری اسٹوجز اور ان کے ہینڈلر ذمہ دار ہوں گے، اب سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، قوم کو اب کوئی کنٹرول نہیں کر سکتا، اسلام آباد میں عوام کا سمندر آنے والا ہے، چوروں کو چیلنج ہے جو بھی سن رہے ہیں سن لیں اتنا بڑا سمندرعوام کا پہلے نہیں آیا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کے پلندہ کو لانے والے سمجھ رہے ہیں قوم تھک جائے گی، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، اپنی زندگی میں میانوالی میں اتنا بڑا جلسہ نہیں دیکھا، چوروں، ڈاکوؤں نے سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرائی، ہماری حکومت نے کورونا کے باوجود تاریخی خسارے کو کم کیا، پانچ اعشاریہ چھ فیصد گروتھ ہو رہی تھی، کورونا کی ہماری پالیسی کو دنیا نے تسلیم کیا، ہم نے کورونا کے دوران غریب اور معیشت کو بھی بچایا، ہماری حکومت میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی، سب سے زیادہ ٹیکس ہم نے اکٹھا کیا، ہماری حکومت کو کرپشن کی وجہ سے نہیں گرایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بتائے میں نے بیرون ملک کوئی پراپرٹی خریدی یا بینک اکاؤنٹ میں پیسے رکھے، اگر میں بھی ان کی طرح چور ہوتا تو ان کی طرح آج جوتے پالش کر رہا ہوتا، چیری بلاسم نے میرے خلاف جھوٹی ایف آئی آر کٹوائی، تم نے راشد شفیق کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا، ہم نے ہمیشہ پر امن احتجاج کیا، اسلام آباد میں ہم پر امن احتجاج کریں گے، ہم بھکاری نہیں، لائف سپورٹ مشین نہیں، زندہ قوم ہے، اگر تم نے اسلام آباد مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو پھر آپ ذمہ دار ہوں گے، عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کو زبردست ترانہ بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ آپ سارے تو اسلام آباد نہیں آسکو گے لیکن جس دن کال دینی ہے اس دن میانوالی احتجاج کرنا ہے، پاکستانیوں کو پیغام ہے اسلام آباد تحریک انصاف کے لیے نہیں بلا رہا، یہ تحریک انصاف نہیں پاکستان کا معاملہ ہے، سب اسلام آباد آکر بوٹ پالش کرنے والے کو پیغام دیں گے’’امپورٹڈ حکومت نامنظور، الیکشن کراؤ، امریکا فیصلہ نہیں کرے گا، حکومت بنانے کا فیصلہ عوام کرے گی، پنجاب میں لوٹوں، نوٹوں کے ذریعے ہماری حکومت گرائی گئیں، شرم آنی چاہیے بیرونی سازش کو کامیاب کیا گیا، انصاف کے اداروں سے پوچھتا ہوں کیا خرید و فروخت پر سوموٹو نہیں لینا چاہیے تھا؟ کبھی سنا ہے برطانیہ کی جمہوریت میں ایسا ہوا ہو؟۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں ضمیر نہیں بیچے جاتے، اسلام کے نام پر ملک بنا تھا، ضمیر بیچنے والے اپنے حلقوں سے غداری کرتے ہیں، قوم کو ایک پیغام دیتا ہوں یہ فیصلہ کن وقت ہے، پاکستانیوں جس مرضی جماعت سے ہو آپ نے فیصلہ کرنا ہے کیا اللہ کے حکم امربالمروف پر چلنا ہے، اللہ نے حکم دیا ہے جب بھی حق اور باطل کا مقابلہ ہو تو اچھائی کا ساتھ دینا ہے، اللہ کا فرمان ہے برائی کے خلاف کھڑے ہوجاؤ، اللہ نے نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، نیوٹرل صرف جانور رہتا ہے انسان نہیں، جب شیر ہرن کو پکڑتا ہے تو باقی سارے ہرن بھاگ جاتے ہیں، فیصلہ کرلو، چوروں کے ساتھ کھڑے ہونا ہے یا اچھائی کے ساتھ، مجھے پتا ہے میری قوم صحیح فیصلہ کرے گی تو ہم علامہ اقبال، قائداعظم کے عظیم خواب والی قوم بن جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیور پاکستانیوں فیصلہ کن وقت ہے، ڈاکو، چور تیس سال سے ملک لوٹںے والوں کے خلاف حقیقی آزادی کی جنگ اور جہاد ہے، میانوالی کے لوگوں بتاؤ اسلام آباد کے لیے تیار ہو، میانوالی سے میری سیاست شروع ہوئی تھی، حقیقی آزادی کی تحریک بھی میانوالی سے شروع ہو رہی ہے، آنے والا وقت پاکستان کا سنہری وقت ہے، ہم اس طرف جا رہے ہیں جہاں ہمیں 75 سال پہلے جانا چاہیے تھا، پاکستان دنیا کی امامت کرنے کے لیے بنا تھا، مدینہ کی ریاست کی طرح ہم نے ایک عظیم قوم بننا تھا، بدقسمتی سے نہیں بن سکے، ہمارے حکمران خوددار نہیں تھے، چیری بلاسم، گیدڑ جیسا لیڈر پاکستان کی تاریخ میں نہیں آیا، چیری بلاسم کا بیٹا، داماد، بڑا بھائی باہر بھاگا ہوا ہے، اس کو مسلط کر دیا گیا، کیا ہم اس چور خاندان کو تسلیم کریں گے؟ تیاری رکھنا، 20 مئی کے بعد کسی بھی دن کال دے سکتا ہوں، عوام کا سمندر اسلام آباد میں صرف الیکشن کا مطالبہ کرے گا، ہم کسی امپورٹڈ حکومت کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریں گے۔