اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم پر بیرونی سازش کا الزام لگایا جارہا ہے، امپورٹڈ حکومت کا الزام لگایا جا رہا ہے، وثوق سے کہتا ہوں یہ شخص ملک کی بقا کے ضامن اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے کہا کہ 75سال بعد آئینی اداروں نے واضح الفاظ میں کہا آئین مقدس ڈاکیومنٹس ہے، 75سال میں تمام اداروں نے اپنی حدود سے تجاوزکیا، دکھ کی بات ہے جب ادارے تجاوز کریں تو کہتے ہیں سب ایک پیج پر ہیں، ان کی زبان نہیں تھکتی تھی، حقیقیت یہ ہے یہ پیج آئینی پیج ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ذاتی مفاد کا نہیں ہونا چاہیے، ہم نے آئینی طریقے سے وزیراعظم کوڈی سیٹ کیا۔ عمران خان کا اتحادیوں کے ساتھ رویہ ہمارے لیے مددگارثابت ہوا، عدم اعتماد کے دوران کسی کو کوئی ٹیلی فون نہیں آیا، عمران خان کی انا، رعونت، تکبرہمارے لیے مدد گارثابت ہوئی۔عمران خان نے اپنے جلسوں میں اپنی کسی پرفارمنس کا ذکرنہیں کیا، جلسوں میں مہنگائی یا 50 لاکھ گھر بنانے کا کوئی ذکرنہیں کرتے، انکے پاس کوئی ایسی کارکردگی نہیں، یہ اوران کے قریب ترین لوگوں نے کمائیاں کی ہیں، دوائیوں، چینی، آٹا، گندم میں کمائیاں کیں، پوسٹنگ، ٹرانسفرکرانے کے لیے پیسے وصول کرنے کے لیے ایک ونڈو بنی ہوئی تھی، آج ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے، نئے دورمیں تکبرکوئی رعونت نہیں ہوگی۔
وفاقی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو اتحادیوں کی سپورٹ حاصل ہے، وزیراعظم ذاتی پسند یا نا پسند کے مطابق کوئی کام نہیں کریں گے، پنڈی والے جب تک پی ٹی آئی کوسپورٹ کرتے رہیں تو ان کے لیے ہر چیز تھے، ہم پر بیرونی سازش کا الزام لگایا جارہا ہے، ہم پر امپورٹڈ حکومت کا الزام لگایا جا رہا ہے، وثوق سے کہتا ہوں یہ شخص ملک کی بقا کے ضامن اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اتنی ٹھوکریں کھانے کے بعد ادارہ آئین پر کار بند ہونا چاہتا ہے تو عمران رکاوٹ بننا چاہتا ہے، جب بھی اقتدارخطرے میں آیا تو ماضی میں مذہب کارڈ کھیلے گئے، کبھی مذہب کو خطرے میں ڈالا گیا اورکبھی مذہب کو بیچا گیا، دوسرا کارڈ امریکا کو ٹارگٹ کرنا ہے، اس شخص نے یہ سارے کارڈ استعمال کیے ہیں، ریاست مدینہ، امربالمعروف کی آج بات نہیں کررہا، آج ریاست مدینہ نہیں کوفے کا منظرپیش کررہا ہے، سراج الدولہ، میرجعفر، میرصادق کا حوالہ دیتا ہے، یہ خود سب سے بڑا میرجعفر،میرصادق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روایتی سیاست دانوں کے بجائے بدبو دارعمران خان کو لایا گیا، آج بھی سرکاری گاڑی کواستعمال کررہا ہے، اس کوشرم اور نا حیا آتی ہے، جناب سپیکریہ لمحہ فکریہ ہے، ہم تاریخ کے ایسے موڑ پر آن پہنچے ہیں اقدام اٹھانے پڑیں گے، نہیں چاہتا کسی کوسیاسی شہید بنادیا جائے، عمران خان اوران کے عزیز و اقارب کی کرپشن کی داستانیں موجود ہے، نوازشریف تنخواہ نہ لینے پر ڈِس کوالیفائی ہوسکتا ہے؟ اپنی آنکھ کے تنکے ان کو نظرنہیں آتے، پارلیمنٹ مدر آف جمہوریت ہوتی ہے، آئین پارلیمنٹ کی کوکھ سے جنم لیتا ہے، ناصرف اپنا اورباقی اداروں کا بھی دفاع کرنا ہے، کہتا ہے رات کے بارہ بجے عدالتیں کھلیں، پچھلے دوماہ میں ایسی آئین کی خلاف ورزیاں نہیں ہوئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ادارے آئین کا تحفظ کریں گے، افواج، سکیورٹی ادارے پاکستان کے دفاع کے ضامن ہے، اس نے مذہب، سیاست، اخلاق کو بگاڑا، اس نے لوگوں کو گالیاں دینا سکھایا، معاشرے کی تمام تر روایات کی دھجیاں بکھیر دیں، اب دفاعی ادارے کے پیچھے جانا چاہتا ہے، اس نے کئی باراس ادارے میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی، ہمیں کسی دورمیں ادارہ پسند نہیں بھی آیا لیکن دراڑ ڈالنے کی کوشش نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان آئین کی خلاف ورزی کا شاہد ہیں، اگر آئین اورآئینی اداروں کا دفاع نہیں کریں گے تو اپنے حلف سے غداری کریں گے، اس شخص نے ہر چیز پر حملہ کیا ہے، یہ اپنی فوج کواس حدتک لے جائیں گے، اگروہ آئین کی پابندی کرتے ہیں تو وہ جانور ہو جاتے ہیں، یہ اس پاگل کی طرح جو ثابت اینٹیں اپنے گھر اور ٹوٹی ہوئی دوسروں کومارتا ہے۔ اکتوبر سے لیکر مئی تک اس نے پنڈی کوآوازیں دیں۔