اسلام آباد:(دنیا نیوز) پی ٹی آئی رہنماؤں کی عید پر بھی بیٹھک، عمران خان کے صدارت اجلاس میں حکومت کے خلاف تحریک کا جائزہ لیا گیا، سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت تبدیلی سازش کی امریکا سے معتبر شہادت ملی، کٹھ پتلیوں کیخلاف فیصلہ کن تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، غلامی نامنظور مارچ حقیقی آزادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
عید کے روز بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے زیر صدارت سیکرٹریٹ بنی گالہ میں بھرپور سیاسی سرگرمیاں ہوئیں، پاکستان تحریک انصاف کے کور گروپ کی اہم ترین بیٹھک کا انعقاد کیا گیا جس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال اور ملک گیر عوامی رابطہ مہم کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کور گروپ نے چاند رات کے موقع چیئرمین تحریک انصاف کی کال پر ملک بھر میں عوام کے بڑے پیمانے پر باہر نکلنے پر اطمینان کا اظہار کیا، میانوالی، جہلم، فیصل آباد، سیالکوٹ اور چکوال سمیت مختلف شہروں میں چیئرمین کے آئندہ جلسوں کے پروگرام پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کسی طور پسپائی اختیار نہیں کریں گے، قوم سیاسی تقسیم سے بالاتر ہوکر پوری یکسوئی کے ساتھ ملکی آزادی اور قومی خودمختاری کے تحفظ کے ایجنڈے کے ساتھ ہے، مئی کے آخر میں ہونے والا ”غلامی نامنظور مارچ“ پاکستانی کی حقیقی آزادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آزادی و خودمختاری کو مستقل غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کیلئے مقامی میرجعفروں نے سہولتکاروں کا کردار ادا کیا، بطور ریاست اس بیرونی سازش میں کار فرما کرداروں کی نشاندہی نہ کی تو بیرونی مداخلت و اغیار کی سہولتکاری کا کلچر فروغ پائے گا۔
جمہوری وزیراعظم کو ہٹا کر کرائم منسٹر کو اقتدار سونپنا بڑی سازش ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوری وزیراعظم کو ہٹا کر "کرائم منسٹر" کو اقتدار سونپنا بڑی سازش ہے، پاکستان کا وقار آزادی اور خودمختاری سے ہی وابستہ ہے، غلامی کا طوق گلے میں ڈال کر ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتے، وقت آن پہنچا ہے آپ آگے بڑھیں اور حقیقی آزادی کی تحریک میں دست و بازو بنیں۔
عید الفطر پر خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ چیئر مین پی ٹی آئی نے کہا قوم کو ماہِ صیام کی تکمیل اور عیدِ سعید کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ رب العزت آپ کے قیام و صیام کو شرفِ قبولیت عطا فرمائیں، حصولِ تقویٰ کیلئے اہلِ ایمان کی محنت بار آور ثابت ہو، رب کائنات کی پیدا کردہ نعمتوں میں سے فکر و عمل کی آزادی سب سے بڑی نعمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منتخب جمہوری وزیراعظم کو ہٹا کر رسوائے زمانہ مجرموں کو 40 ارب کی منی لانڈرنگ میں ملوث ”کرائم منسٹر“ کی سربراہی میں اقتدار سونپ دیا گیا، اس ذِلّت آمیز سازش کا واحد مقصد پاکستان کو خودمختاری کی راہ سے روک کر غلامی کی ڈگر پر چلانا تھا، سازش کے ذریعے اس حکومت کو سزا دینا تھا جو ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے کی جسارت کررہی تھی۔
سابق وزیراعظم نے کہا میرا ایمان ہے کہ ہم غلامی کا طوق گلے میں ڈال کر عروج و ترقی کی راہ پر کبھی گامزن نہیں ہوسکتے، پاکستان کا وقار مطلق آزادی و خودمختاری ہی سے وابستہ ہے، عہد ہے کہ جب تک مادرِ وطن کو سامراج کی مداخلتوں، شرارتوں اور سازشوں سے پاک کرکے حقیقی آزادی و خودمختاری نہیں دلوا لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے، اس مقصد کے حصول کیلئے ایک پرامن مگر بھرپور سیاسی تحریک کا آغاز کیا جا چکا ہے ۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ماہِ رواں کے آخر میں ”غلامی نامنظور“ کے عنوان تلے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب پُرامن فیصلہ کن ”غلامی نامنظور مارچ“ ہوگا، میں جلد اس تاریخی مارچ کی تاریخ کا اعلان کروں گا، قائد کی آزاد قوم کے ایک فرد کے طور پر آپ بھی اس تاریخی جدوجہد میں شرکت کے لیے خود کو عملی طور پر تیار کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ 7 مارچ کو امریکا میں متعین پاکستانی سفیر کی جانب سے ہمارے دفترِ خارجہ کو ایک خفیہ مراسلہ موصول ہوا، بطور وزیراعظم اس خفیہ مراسلے کے مندرجات دیکھ کر مجھے شدید حیرت ہوئی، امریکی حکام نے تمام سفارتی آداب بھلا کر پوری ڈھٹائی و تکبر سے ایک آزاد و خودمختار ریاست پاکستان کی اندرونی سیاست میں کھلی مداخلت کی، امریکیوں نے تحریک عدمِ اعتماد کے ذریعے ”وزیراعظم“ کو ہٹانے کا حکم، نہ ہٹائے جانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، مراسلے پر وفاقی کابینہ، قومی سلامتی کمیٹی کی تصدیق اور ڈپٹی اسپیکر کی واضح رولنگ کے باوجود نہایت تیزی سے حکومت کا تختہ الٹا گیا۔
عمران خان نے کہا آزادی کی حقیقی قدر و منزلت کا ادراک ان اقوام کو ہوتا ہے جنہیں غلامی جیسی ذلت کا سامنا رہتا ہے، 1947میں رمضان کی ستائیسویں بابرکت شب غلام ہندوستان میں غلامی کی زنجیروں میں جکڑی قوم کو آزادی جیسی نعمت میسر ہوئی،تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد پر براہِ راست حاکم سامراج آزادی کے بعد بھی ہم پر غلامی کے سائے رکھنے پر بضد رہے، مجھے سامراج کی ان سازشوں کو عملاً دیکھنے کا موقع ملا۔