اسلام آباد: (دنیا نیوز) متحدہ اپوزیشن نےتحریک عدم اعتماد سے پہلےرات گئے حکومت کو بڑا سرپرائز دے دیا، حکومتی اتحادی ایم کیوایم نے عمران خان حکومت کو چھوڑنے کیلئے اپوزیشن کیساتھ معاہدہ طے کر لیا۔
ترجمان ایم کیوایم کے مطابق آج سہ پہ رپریس کانفرنس میں اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کاا علان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، متحدہ وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پراپوزیشن کا ساتھ دے گی، قانونی ڈرافٹ پر ایم کیوایم پاکستان اور متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کے دستخط ہو گئے ہیں جس کے بعد دونوں وفود پریس کانفرنس کریں گے
ایم کیو ایم اور اپوزیشن کےدرمیان معاہدے کے اہم نکات دنیا نیوزکوموصول ہوئے ہیں جس کے مطابق بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے گا، بلدیاتی قانون کو آئین کے آرٹیکل 140اے کےمطابق بنایا جائےگا اورمسودہ جلد سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب اپنےعہدے سے بھی مستعفی ہونگے جبکہ حیدرآباد ، کراچی میں ایڈمنسٹریٹر زکا تقرر مشاورت سے کیا جائے گا، سندھ میں جعلی ڈومیسائل کے اجرا کیخلاف قانون سازی کی جائے گی، معاہدے کے تحت ایم کیوایم وفاقی کابینہ سے علیحدگی اختیار کرے گی، ذرائع کےمطابق ایم کیوایم نے سندھ کے شہری علاقوں میں بنیادی تبدیلیاں، نوکریوں کیلئےچالیس فیصد کوٹہ مختص کرنے، صوبائی مالیاتی کمیشن اورسیل شدہ دفاترکھولنے کامطالبہ کیا ہے۔
معاہدے کی تصدیق چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے بھی کی ہے، بلاول بھٹونےٹویٹ میں لکھا متحدہ اپوزیشن اور ایم کیوایم کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے، ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گے، ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاہدے نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی اور ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد باضابطہ طور پر میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ، حکومت کے قومی اسمبلی میں نمبر 164 رہ گئے ہیں جبکہ متحدہ اپوزیشن کے نمبر 177 تک پہنچ گئے ہیں قومی اسمبلی میں نئی حکومت بنانے کیلئے 172ارکان کی حمایت درکارہے۔ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کے مطابق اپوزیشن کی جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پربحث 31مارچ کو ہو گی، آئین کے تحت رائے شماری ، تحریک پیش ہونےکے تین دن بعد اور 7 دن سے پہلے کرانا ضروری ہے۔