لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزرائے خارجہ، وفود کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ میں اسلام آباد میں 48 ویں او آئی سی کانفرنس میں شرکت کرنے والے مبصرین، شراکت داروں اور تمام وزرائے خارجہ اور وفود کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ اتحاد، انصاف اور ترقی کے موضوع کے تحت او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں تفصیلی بات چیت ہوگی۔ آپ کی موجودگی پاکستانی شہریوں کے لیے باعث فخر ہے۔
I warmly welcome Foreign Ministers & delegations from OIC mbr states, observers, partners & intl orgs to #48OICCFM in Islamabad. Under overarching theme of ‘Unity, Justice & Development’, OIC-CFM will have wide-ranging deliberations. People of are honoured with your presence.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 20, 2022
مسلسل دوسری بار اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے باعث فخر ہے: شاہ محمود قریشی
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کا 48واں اجلاس تاریخی نوعیت کا ہے، مسلسل دوسری بار او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، اجلاس میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین سمیت مسلم امہ کو درپیش چیلنجز زیر غور آئیں گے، اسلامو فوبیا کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کا کردار تاریخی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، سیکرٹری خارجہ اور دفترخارجہ کے دیگر حکام کے ہمراہ قومی اسمبلی میں اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لیا، تمام انتظامات تسلی بخش ہیں۔ او آئی سی سیکرٹریٹ کے بہت سے حکام تشریف لا چکے ہیں جبکہ اتوار کی صبح مصر کے وزیر خارجہ بھی اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں اور ان سے دوطرفہ ملاقات بھی ہوئی، پیر سے دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کی آمد متوقع ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48 واں اجلاس تاریخی نوعیت کا ہے، لوگوں کی بے پناہ دلچسپی ہے اور پوری قوم کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ یکے بعد دیگرے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے، اجلاس کا مفصل ایجنڈا ہے اور امہ کو درپیش چیلنجز زیرغور آئیں گے جبکہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے قراردادوں پر بہت سا کام ہو چکا ہے اور ابھی کچھ کام باقی ہے، توقع ہے مہمان نہ صرف ان معاملات پر اپنا کردار ادا کریں گے بلکہ مطمئن ہو کر واپس جائیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا بانی ممبر ہے اور اس ادارے کو بنانے میں کلیدی کردار ہے، اس ادارے کی مزید بہتری کیلئے پاکستان سے جو ہو سکے گا اپنا حصہ ڈالے گا۔ رواں سال اس اجلاس کی اہمیت ہمارے لئے اسلئے زیادہ ہے کیونکہ یہ پاکستان کا 75ویں یوم آزادی کا سال ہے، جتنے وزرائے خارجہ تشریف لا رہے ہیں وہ 23 مارچ کو نیشنل ڈے پریڈ میں بھی شرکت کریں گے اور پوری قوم بڑی گرم جوشی سے ان کا استقبال کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کا کردار تاریخی ہے، انہوں نے سب سے پہلے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھائی اور بالآخر اقوام متحدہ نے اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد منظور کی، ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف دن منایا جائے گا، مسلم امہ کی دل آزاری کے تدارک میں یہ بڑا قدم ہے۔