اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے فیصل واوڈا کی نااہلی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،
نااہلی کا تحریری فیصلہ 27 صفحات پر مشتمل ہے، تحریری فیصلے کے مطابق فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن کے پاس جمع نہیں کروایا جبکہ انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کب امریکی شہریت چھوڑی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت فیصل واوڈا اہل شخص نہیں تھے، آخری سماعت کے وقت فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کی کاپی دکھائی گئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کی پیش کی گئی کاپی کو مسترد کیا گیا، فیصل واوڈا کا غلط بیان حلفی آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے زمرے میں آتا ہے، واوڈا کی جانب سے نادرا کا جمع کروایا گیا سرٹیفکیٹ معیار پر پورا نہیں اترتا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن: فیصل واوڈا تاحیات نااہل، سینیٹ کی نشست سے بھی محروم
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے رکن قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا، فیصل واوڈا رکن اسمبلی کی حیثیت سے حاصل تمام مالی مراعات واپس جمع کروائیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ فیصل واوڈا عوامی عہدہ رکھنے کے دوران حاصل مالی مراعات، تنخواہیں، ٹی اے ڈی اے، رہائشی اخراجات اور دوسری دیگر مراعات واپس جمع کروائیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ واوڈا تمام مالی مراعات دو ماہ کے اندر سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کروائیں۔ فیصل واوڈا نے 7جون 2018 کو ریٹرننگ آفیسر (آر او) کے پاس غلط بیان حلفی جمع کروایا۔
فیصل واوڈا کی بطورِ سینیٹر کمیابی کا نوٹیفکیشن لے لیا گیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے فیصل واوڈا کی بطور سینیٹر کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی بطور سینیٹر کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر نشست خالی قرار دے دی۔