اسلام آباد: (دنیا نیوز) رنگ روڈ سکینڈل کی ابتدائی رپورٹ میں سیاسی شخصیات کو کلیئر کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کابینہ کے کسی رکن کے ملوث ہونے کا ذکر نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی گئی ہے۔ اینٹی کرپشن سٹیبلشمنٹ پنجاب نے 21 ہزار صفحات کی چھان بین کی۔
ذرائع کے مطابق یہ اہم رپورٹ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر جنرل گوہر نفیس نے وزیراعظم عمران خان کو پیش کی۔ اس رپورٹ میں ایک سو کے قریب افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس میں رنگ روڈ کی الائنمنٹ تبدیل کرنا اور غیر قانونی ایوارڈ ہونا ثابت ہو گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رنگ روڈ کی الائنمنٹ تبدیل کرنے کی منظوری صوبائی ڈویلپمنٹ بورڈ سے نہیں لی گئی۔ تاہم سکینڈل کی ابتدائی رپورٹ میں سیاسی شخصیات کو کلیئر کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کابینہ کے کسی رکن کے ملوث ہونے کا ذکر نہیں ہے۔
رنگ روڈ منصوبے سے متعلقہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تحقیقات نیب کرے گا۔ اینٹی کرپشن پنجاب نے پراجیکٹ ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 6 رکنی جے آئی ٹی نے تحقیقات میں 21 ہزار صفحات کی جانچ پڑتال کی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر کا وزیراعلیٰ پنجاب سے ہدایات لنیے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ڈپٹی نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانے کیلئے 5 نئی انٹر چینج تجویز کیں۔ رنگ روڈ منصوبے میں وزیراعظم کی ہدایات کی خلاف ورزی کی گئی۔ منصوبے کی لاگت میں پی سی ون میں تبدیل کرنے سے 10 ارب کا اضافہ ہوا۔