اسلام آباد: (دنیا نیوز) این سی او سی نے کورونا صورتحال پر پہلے سے جاری اقدامات کو دو سے تین روز مزید مانیٹر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ مانیٹرنگ کے نتائج کی روشنی میں دوبارہ اجلاس بلا کر فیصلے کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں کورونا کی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ 15 فیصد سے زائد مثبت کیسز والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز منظور نہ ہوسکی۔ این سی او سی نے صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر مزید سختی کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پولیس کے ذریعے ایس او پیز کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے گا، جس مارکیٹ میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا، اسے بند کر دیا جائے گا، ہسپتالوں کی صلاحیت اور گنجائش کو بھی مزید بڑھا رہے ہیں، پنجاب کو گزشتہ روز 100 وینٹی لیٹر مل گئے ہیں، 50 لاہور کے ہسپتالوں کو جبکہ باقی پنجاب کے مختلف اضلاع میں تقسیم کر دیئے گئے۔
یاسمین راشد نے کہا کہ مزید وینٹی لیٹرز بھی پنجاب کو موصول ہوں گے، وینیٹی لیٹرز بیڈز کی تعداد بھی بڑھائی جائے گی، رمضان المبارک میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے گا، 60 سال سے زائد کے بزرگ رمضان میں مساجد میں نہیں جائیں گے۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے 58 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 15 ہزار 501 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7 لاکھ 25 ہزار 602 ہوگئی۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 584 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 2 لاکھ 50 ہزار 459، سندھ میں 2 لاکھ 69 ہزار 126، خیبر پختونخوا میں 99 ہزار 595، بلوچستان میں 20 ہزار 321، گلگت بلتستان میں 5 ہزار 127، اسلام آباد میں 66 ہزار 380 جبکہ آزاد کشمیر میں 14 ہزار 594 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ 7 لاکھ 79 ہزار 474 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 ہزار 514 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 6 لاکھ 34 ہزار 835 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 201 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 58 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 15 ہزار 501 ہوگئی۔ پنجاب میں 6 ہزار 988، سندھ میں 4 ہزار 530، خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 651، اسلام آباد میں 611، بلوچستان میں 215، گلگت بلتستان میں 103 اور آزاد کشمیر میں 403 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔