اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلامی نظریاتی کونسل نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانس کیخلاف قرارداد منظور کر لی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے سیدپور اور دھرم شالہ میں واقع مندر کو کھلنے اور غیر مسلم کمیونٹی کے لیے علیحدہ سے فنڈز مختص کرنے کی سفارش کر دی۔ چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مربوط پالیسی مرتب کی جائے۔
تفصیل کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے تین روزہ اجلاس میں توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر فرانس کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جبکہ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے بیان کو سراہا گیا۔
بریفنگ میں چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی تائید کی ہے۔ مقدس شخصیات، اہل بیت، صحابہ کرام کے حوالے سے لائحہ عمل بھی مرتب کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندو پنچایت کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعد سفارش کی ہے کہ سید پور میں واقع مندر اور اس کے ساتھ دھرم شالہ کو کھول دیا جائے۔ ہندو مذہب کو حق حاصل ہے کہ وہ متعلقہ جگہ پر اپنی آخری رسومات ادا کرے۔
قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ غیر مسلمان کی شادی بیاہ کے لیے کمیونٹی سینٹر تعمیر کرنے کی اجازت ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ سرکاری فنڈز کی حمایت نہیں کی جا سکتی اس لیے متبادل تجاویز پیش کی ہیں۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ غیر مسلم پاکستان کے شہری ہیں، ان کے حوالے سے ایک الگ بجٹ مختص کیا جائے، وہ اسے اپنے طور پر مصرف کریں۔
انہوں نے کشمیر میں بھارت کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے پشاور واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایک مربوط پالیسی مرتب کی جائے تاکہ دہشت گردی کو ختم کیا جا سکے۔