کوئٹہ: (دنیا نیوز) کرونا خدشات کے باعث بند پاک ایران بارڈر عارضی طور پر کھل گیا۔ سرحد پار پھنسے ایک سو پچاس زائرین تفتان کے پاکستان ہاؤس منتقل، سکریننگ کے بعد جانے کی اجازت دی جائے گی۔
بلوچستان حکومت کے وزرا کا کہنا ہے صوبے میں کرونا کا ایک بھی مشتبہ مریض نہیں ہے۔ پانچ ہزار زائرین ایرانی سرحد پر موجود ہیں جنہیں مرحلہ وار پاکستان ہاؤس منتقل کیا جا رہا ہے۔ تفتان کورنٹائن سنٹر میں 273 زائرین موجود ہیں۔ صوبے میں سوائے اپوزیشن کے سب ایک پیج پر ہیں۔
ادھر کراچی میں کرونا وائرس سے متاثرہ نوجوان کے دوست اور اہلخانہ کلیئر قرار دیدیے گئے ہیں۔ فیملی سمیت 32 افراد کی جانچ کی گئی لیکن کسی میں بھی تصدیق نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق نوجوان کے دوستوں، کلاس فیلوز اور اہل خانہ کے تمام ٹیسٹ نیگیٹو آئے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ شہری خوفزدہ نہ ہوں، صورتحال قابو میں ہے۔
کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد انتظامیہ نے ملازمین کو بائیومیٹرک مشینوں کے ذریعے حاضری لگانے سے روک دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بالخصوص اسلام آباد میں کرونا سے متاثرہ مریض زیر علاج ہے۔ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں پھیل سکتا ہے، اس لئے شہری پرہجوم جگہوں اور محافل میں ہاتھ ملانے سے گریز کریں۔ کھانسی اور زکام والے شخص سے دو میٹر کے فاصلے پر رہیں۔ دفاتر میں کمپیوٹر کا استعمال کرنے والے افراد کو دستانے پہننے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: صوبہ پنجاب میں 25 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ نیگٹو
ایف آئی اے نے بھی کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اسلام آباد ائیرپورٹ پر انسداد انسانی سمگلنگ سیل میں میڈیکل ایکسپرٹ تعینات کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ محکمہ صحت کے نام درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں کرونا وائرس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ایف آئی اے جسمانی تفتیش کے لیے دوسرے ممالک سے آنے والے مشتبہ افراد کو چوبیس گھنٹے تحویل میں رکھتا ہے۔ متاثرہ افراد سے یہ وائرس سٹاف میں منتقل ہو سکتا ہے۔
ادھر کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ملک بھر میں اقدامات جاری ہیں۔ ائیرپورٹس پر ہیلتھ کاؤنٹرز میں تھرمل سکینرز اور گنز میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سول ایسوی ایشن کے اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ یومیہ بنیاد پر ایئرپورٹ بلڈنگز میں فیومیگیشن کی جائے گی۔ ہیلتھ کاؤنٹرز پر موجود پیرا میڈیکل سٹاف کی موجودگی بھی مانیٹر ہوگی۔ کراچی کے جناح ٹرمینل ایئرپورٹ پر جراثیم کش، لوشن اور ماسک رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔