راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاک فوج کی وادی نیلم، گلگت، بلوچستان کے برفباری سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں سمیت ریسکیو اور ریلیف آپریشنز جاری ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں شدید برفباری کے باعث اب تک 100 سے زائد شہری زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی سامان متاثرین تک پہنچانے کاعمل جاری ہے، متاثرین کوخیمے کمبل، راشن، ادویات اور تیار کھانا فراہم کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی جوانوں، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) اور سول انتظامیہ مشترکہ اقدامات کر رہی ہے، قراقرم ہائی وے، جگلوٹ ، سکردو شاہراہ مختلف مقامات سےکھول دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وادی نیلم میں ایک اور برفانی تودہ گرنے سے 3 دیہات دب گئے، 14 لاشوں کو نکال لیا گیا
واضح رہے کہ ایک روز قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آزاد کشمیر اور بلوچستان میں برفباری سے جانی نقصان پر رنج و غم کا اظہار کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آزاد کشمیر اور بلوچستان میں برفبایر سے جانی نقصان پر پاک فوج کے سپہ سالارجنرل قمر جاوید باجوہ نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے جبکہ متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا آزاد کشمیر اور بلوچستان میں برفباری سے جانی نقصان پر رنج و غم کا اظہار
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف نے پاک فوج کو متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ کی مدد کی ہدایت کی جبکہ آرمی ہیلی کاپٹرز نے شاردہ، سرگان، بکوال، تربت میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا، پاک فوج کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ آج آزاد کشمیر کے ضلع نیلم میں ایک اور افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں برفانی تودہ گرنے سے ڈهکی چکناڑ میں 3 دیہات دب گئے، امدادی ٹیموں نے 14 لاشوں کو نکال لیا ہے۔
سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ موسم کی خرابی کے باعث نیلم ویلی کے مکینوں کی مشکلات میں اضافہ ہو چکا ہے۔ خرابی موسم کے باعث بالائی علاقوں میں فلائٹ ریسکیو آپریشن بھی روک دیا گیا ہے۔ وادی گریس میں ڈھکی اور چکناٹھ کے متاثرین تک تاحال ریسکیو ٹیمیں بھی نہیں پہنچ سکی ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر خان نے وادی نیلم میں متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متعدد مکانات، مسجد، دکانیں اور گاڑیاں بھی برفانی تودوں کی زد میں آکر تباہ ہو گئے ہیں۔ ملک بھر میں برفباری سے ہونے والے نقصانات پر این ڈی ایم اے نے تازہ رپورٹ جاری کر دی جس میں بتایا گیا ہے کہ تباہ کاریوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں برفباری سے 20 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ خیبر پختونخوا میں دو اور آزاد کشمیر میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 76 ہو گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گلگت بلتستان میں دو افراد جاں بحق جبکہ برفباری سے 90 افراد زخمی بھی۔ 213 گھروں کو بھی برفباری سے نقصان پہنچا۔ تمام متعلقہ اداروں سے مکمل رابطے میں ہیں۔ متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹیمیں فیلڈ میں موجود ہیں۔ 2000 ٹینٹ، 1250 کمبل اور 2250 دیگر اشیا متاثرین کو پہنچا دی گئی ہیں۔