اسلام آباد: (دنیا نیوز) ن لیگ کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کی سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ لیگی رہنما احسن اقبال نے واضح کر دیا کہ پرتشدد احتجاج ہوا تو شریک نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) مولانا کے دھرنے میں شرکت نہیں کرے گی لیکن آزادی مارچ کی سیاسی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دھرنے میں شرکت کا فیصلہ نواز شریف کریں گے۔
دنیا نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو آزادی مارچ تحریک کی شکل میں چلانے کا کہا تھا۔ سابق وزیراعظم کے خط میں دھرنے کا کہیں ذکر نہیں ہے۔ ن لیگ آئندہ دنوں ہونے والی اے پی سی میں دھرنا چھوڑ کر ملک گیر احتجاج کی تجویز پیش کرے گی۔
ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں مڈٹرم الیکشن، ان ہاؤس تبدیلی اور وزیراعظم کے استعفے سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔ لیگی رہنما احسن اقبال نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرتشدد احتجاج کی حمایت نہیں کریں گے تاہم آزادی مارچ کی سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آزادی مارچ کا ذمہ دار عمران خان کو سمجھتے ہیں۔ پاکستان کو ہٹلر اور مسولینی کا ملک بنایا جا رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں احسن اقبال، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، امیر مقام، محمد زبیر، جاوید عباسی، پرویز ملک، رانا تنویر، پرویز رشید اور رانا مشہود سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔