لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چودھری احسن اقبال نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزا معطلی کے عدالتی فیصلے پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں توقع تھی بغیر کسی تلوار لٹکائے ان کو ضمانت دی جائے گی۔
عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ میاں نواز شریف کی صحت انتہائی تشویشناک ہے۔ ڈاکٹرز ایک بیماری کا علاج کرتے ہیں تو دوسری شروع ہو جاتی ہے۔ ہمارے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ حکومتی ڈاکٹرز بھی کسی قسم کی گارنٹی دینے کو تیار نہیں ہیں۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے 8 ہفتوں کے لیے سزا کو معطل کیا اور کہا کہ 8 ہفتوں کے بعد اگر ضمانت میں مزید توسیع کی ضرورت ہو تو پنجاب حکومت سے رابطہ کیا جائے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف کی صحت خرابی کی ذمہ دار حکومت ہے۔ حکومت اس کیس میں انصاف کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اگر خدانخواستہ میاں نواز شریف کو کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ داری وزیراعظم عمران خان پر ہوگی کیونکہ اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ ان کی وجہ سے ہی نواز شریف کی صحت اس حالت تک پہنچی ہے۔ عمران خان کے بیان کے بعد میاں نواز شریف سے طبی سہولتیں واپس لی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی انتقامی سیاست کی مذمت کرتا ہوں۔ نواز شریف کبھی بھی اس حکومت کو درخواست نہیں دیں گے۔ ہمیں توقع تھی کہ بغیر کسی تلوار لٹکانے کے ان کو ضمانت دی جائے گی۔ بہت اچھا ہوتا کہ اس صورت میں اگر نواز شریف کو ریلیف دیا جاتا تاہم 8 ہفتے کا ریلیف بھی ایک غینمت ہے۔