اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، وہ زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں، خدشہ ہے انہیں کھو نہ دیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت کے دوران ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے عدالت کو بتایا کہ پلیٹ لیٹس کی تعداد میں کمی کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں، 20 سال سے نواز شریف کا معالج ہوں، ان کی حالت تشویشناک ہے، نواز شریف دل، گردے، اسٹروک، شریانوں کے سکڑنے کی بیماریوں کا شکار ہیں۔
عدالت نے ڈاکٹر عدنان سے استفسار کیا آپ ذاتی معالج ہیں، رپورٹ پڑھی ؟ جس پر نواز شریف کے ذاتی معالج نے کہا نواز شریف کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، وہ زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں، خدشہ ہے انہیں کھو نہ دیں، نواز شریف کو جان بچانے والی ادویات دی جا رہی ہیں، بورڈ نے نواز شریف کی باڈی سکین کا فیصلہ کیا ہے، نواز شریف کو پہلے کبھی اس حالت میں نہیں دیکھا۔
نیب کی نواز شریف کی بیرون ملک علاج اور مستقل ضمانت کی مخالفت
میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی حالت کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور کہا نواز شریف کو دل، گردوں کاعارضہ ہے، نواز شریف کو پلیٹ لیٹس کا مسئلہ درپیش ہے۔ ڈاکٹرز نے کہا کہ نواز شریف کی پلیٹ لیٹس کی تعداد بہت کم ہے، دوران علاج نواز شریف کو ہارٹ اٹیک کی شکایت ہوئی، عام حالت میں پلیٹ لیٹس کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہونی چاہیئے۔
ڈاکٹر نے کہا ایک بیماری کا حل تلاش کرتے ہیں تو دوسری سامنے آ جاتی ہے، انتہائی پروفیشنل ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ بنایا گیا، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس اس وقت 30 ہزار ہیں، نواز شریف کی حالت خطرے میں ہے، پلیٹ لیٹس بڑھانے کی دوا دی تو نواز شریف کو ہارٹ اٹیک ہوگیا۔